میٹا کی آمدن دوسری سہ ماہی میں ایک فیصد گر کر 28.8 ارب ڈالر رہ گئی، جو کہ وال اسٹریٹ کی پیش قیاسی سے بھی کم ہے۔ کمپنی نے اشتہارات سے ہونے والی آمدن میں کمی، کساد بازاری کا خوف، امریکی ڈالر کی مضبوطی اور بڑھتی ہوئی مسابقت کو اس گراوٹ کی وجہ بتایا ہے۔
Published: undefined
فیس بک دنیا کا سب سے بڑا سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے۔ انسٹاگرام، واٹس ایپ اور اوکولس جیسی سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز اسی کمپنی کی ملکیت ہیں۔ اور اس نے میٹاورس اسپیس میں بھی اپنے قدم بڑھانے شروع کر دیے ہیں۔
Published: undefined
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے تجزیہ کاروں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "یہ وقت زیادہ توجہ کا متقاضی ہے۔ ہمیں کم وسائل کے ساتھ زیادہ کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔"
Published: undefined
میٹا نے بتایا کہ دوسری سہ ماہی میں فیس بک کے پاس ماہانہ 2.93 ارب سرگرم یوزر تھے، جو کہ ایک فیصد اضافہ ہے، لیکن یہ تجزیہ کاروں کے توقعات سے کم ہے۔
Published: undefined
سوشل میڈیا کی تجزیہ کارڈیبرا اہو ولیم سن نے اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "اچھی خبر، اگر ہم کہہ سکتے ہیں تو یہ ہے کہ اس کے مسابقت کار بھی ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ میں سست روی سے دوچار ہیں۔"
Published: undefined
ٹوئٹر اور اسنیپ انکارپوریٹیڈ، دونوں نے ہی گزشتہ ہفتے آمدن میں خسارے کی اطلاعات دی تھیں۔ گوگل کے مالک الفابیٹ نے تاہم منگل کے روز سہ ماہی آمدن میں اضافے کی بات کہی ہے، جوکہ اس سرچ انجن کی مقبولیت کی مرہون منت ہے۔
Published: undefined
ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم جو اس وقت سب سے زیادہ ٹرینڈ میں ہے، وہ ہے چینی ملکیت والا ویڈیو ایپ ٹک ٹاک۔ حالیہ برسوں کے دوران اس کے یوزرس اور آمدن دونوں میں ہی اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
انسٹا گرام نے سن 2020 میں مختصر ویڈیو کے محاذ پر مسابقت کے لیے ریلز فیچر شروع کیا تھا۔ تاہم کائلی جینر اور کم کارڈشاں جیسے بعض بڑے ناموں سمیت مختلف یوزرس کی جانب سے اس کی نکتہ چینی کے نتیجے میں انسٹاگرام کی یہ کوشش الٹی پڑ گئی۔
Published: undefined
بوکیہ کیپیٹل پارٹنرز کی بانی کم فوریسٹ نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا، "میٹا کے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہے کہ وہ ٹک ٹاک کی مسابقت کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اگر کارڈشاں جیسی شخصیات یہ کہتی ہیں کہ انہیں انسٹا گرام پسند نہیں ہے تو میٹا کو اس پر حقیقتاً توجہ دینی چاہئے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined