سماج

فیس بک معاشرتی اقدار میں ٹوٹ پھوٹ کا ذمہ دار ہے، سابقہ ملازمہ کا انکشاف

فیس بک کی ایک سابقہ ملازم فرانسس ہاؤگن نے واضح کیا ہے کہ یہ ادارہ ان معاشرتی نقصانات سے بخوبی آگاہ ہے، جو اس کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔ ہاؤگن نے اپنے خیالات کا اظہار ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں کیا۔

فیس بک معاشرتی اقدار میں ٹوٹ پھوٹ کا ذمہ دار ہے، سابقہ ملازمہ کا انکشاف
فیس بک معاشرتی اقدار میں ٹوٹ پھوٹ کا ذمہ دار ہے، سابقہ ملازمہ کا انکشاف 

فرانسس ہاؤگن فیس بک کی ایک سابقہ ملازم ہیں۔ ان کا تعلق اس ادارے کے شعبے سِوک انٹیگریٹی یونٹ (civic integrity unit) سے تھا۔ وہ اس شعبے میں بطور ڈیٹا سائنٹسٹ کے کام سرانجام دیتی تھیں۔

Published: undefined

انہوں نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ تمام دستاویزات کی روشنی میں مرتب کی جانے والی ریسرچ سے معلوم ہوا کہ فیس بک سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ کے معاشرتی نقصانات سے بخوبی آگہی رکھنے کے باوجود مالی منفعت کو ترجیح و فوقیت دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

Published: undefined

فرانسس ہاؤگن: فیس بک وسل بلور

سماجی رابطے کے نیٹ ورک فیس بک کی سابقہ ڈیٹا سائنٹسٹ فرانسس ہاؤگن کا انڑویو ایک ٹی وی پروگرام 'ساٹھ منٹ‘ میں نشر کیا گیا۔ قبل ازیں ان کے اس تناظر میں مضامین مشہور امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل میں بھی شائع ہوتے رہے ہیں۔

Published: undefined

ہاؤگن کے انٹرویو میں شامل انکشافات کو سماجی اور صحافتی حلقوں نے دھماکا خیز قرار دیا ہے۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ انٹرویو نے فیس بک کے بارے میں حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے اور وہ ایک 'وسل بلور‘ ہیں۔ انہوں نے فیس بک کو کئی دوسری سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز سے 'بدتر‘ قرار دیا ہے۔

Published: undefined

معاشرتی نقصانات سے چشم پوشی

فرانسس ہاؤگن نے اپنے انٹرویو میں بیان کیا کہ ان کا سابقہ ادارہ اس تحقیق سے آگاہ ہے کہ ان کے ذیلی ادارے انسٹاگرام کے مواد نے ٹین ایجر گرلز کو ان کے جسمانی خد و خال کے حوالے سے شدید ذہنی و جسمانی نقصان پہنچایا ہے۔

Published: undefined

ہاؤگن کے مطابق انسٹاگرام کے پلیٹ فارم سے دوہرا معاشرتی معیار قائم کیا گیا اور ان میں ایک مشہور شخصیات کے حوالے سے اور دوسرا عام لوگوں کے لیے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیس بک نے اس پلیٹ فارم کا غلط استعمال کر کے بڑے معاشرتی نقصان کا ارتکاب کیا ہے۔ ہاؤگن نے اپنے انٹرویو میں جب فیس بک کا دیگر سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز سے تقابل کیا تو اس میں اپنے سابقہ ادارے کو کم سطح کا خیال کیا۔

Published: undefined

بھٹکا دینے والی ترغیبات

ہاؤگن کا تعلق امریکی ریاست آئیوا سے ہے اور دو برس تک (جون سن 2019 سے جون 2020 تک) فیس بک سے منسلک رہی ہیں۔

Published: undefined

ان کا کہنا ہے کہ اس ادارے میں ہر ایک شخص کو کوئی نہ کوئی اپنے تعاقب میں نظر آئے گا۔ انہوں نے وضاحت کی بظاہر ناروا سلوک تو دکھائی نہیں دیتا لیکن ترغیبات انسانوں کو بھٹکا دیتی ہیں اور ان کی ذہنی ترتیب میں بگاڑ پیدا کرنے کا سبب بنتی ہیں۔

Published: undefined

عملی کوششیں

ٹی وی انٹرویو اور اخباری کالموں کے علاوہ فرانسس ہاؤگن نے امریکی کانگریس کے اراکین کے ساتھ بھی اسی تناظر میں خاصی ملاقاتیں کی ہیں۔ ان میں سینیٹر بھی شامل ہیں۔ انہوں نے سینیٹر رچرڈ بلومنتھال اور سینیٹر مارشا بلیک برن سے ملاقاتیں کر کے انہیں فیس بک سے ہونے والے نقصانات بارے معلومات فراہم کی ہیں۔

Published: undefined

امریکا کے علاوہ انہوں نے فیس بک سے ہونے والے معاشرتی نقصانات کا تذکرہ برطانیہ اور فرانس کے قانون سازوں کے ساتھ ساتھ اراکینِ یورپی پارلیمنٹ سے بھی اپنی ملاقاتوں میں کیا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق فرانسس ہاؤگن منگل پانچ اکتوبر کو امریکی کانگریس کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات کا دفاع کریں گی اور اراکین ان پر جرح بھی کریں گے۔

Published: undefined

ہاؤگن امریکی ادارے سکیورٹیز اور ایکسچینج کمیشن (SEC) کے سامنے بھی پیش ہو چکی ہیں اور انہوں نے کمیش پر واضح کیا کہ فیس بک اپنے مذموم مقاصد کو جاری رکھ کر سرمایہ کاروں کی اعتماد شکنی کا مرتکب ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined