جرمنی کے وفاقی دفتر شماریات نے اس حوالے سے یورپی یونین کے شماریاتی ادارے یوروسٹیٹ کے جمع کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد بتایا کہ ستائیس رکنی یورپی یونین کے کچھ علاقوں میں یہ رجحان کہیں زیادہ ہے کہ وہاں کے باشندوں کی بڑی تعداد اکیلی رہتی ہو۔
Published: undefined
اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے شہری اپنے اپنے گھروں کے واحد مکین ہوتے ہیں اور ان کی رہائش گاہوں کو 'سنگل پرسن ہاؤس ہولڈ‘ یا صرف ایک ہی فرد پر مشتمل گھرانے کہا جاتا ہے۔ یورپی یونین کے دیگر حصوں کے مقابلے میں اسکینڈے نیوین یا نارڈِک ممالک کہلانے والی ریاستوں، جرمنی اور بحیرہ بالٹک کی جمہوریاؤں میں یہ امکان کہیں زیادہ ہوتا ہے کہ وہاں کے شہری اکیلے رہتے ہوں۔
Published: undefined
یوروسٹیٹ کے ڈیٹا کے تجزیے سے ثابت ہوا کہ پوری یورپی یونین میں فرد واحد پر مشتمل سب سے زیادہ گھرانوں والا ملک فن لینڈ ہے۔ فن لینڈ میں ایک چوتھائی سے بھی زیادہ شہری (25.4 فیصد) اپنے گھروں میں اکیلے رہتے ہیں۔
Published: undefined
فن لینڈ کے بعد اکیلے رہنے والے اپنے شہریوں کی مجموعی شرح کے حوالے سے سویڈن 23.5 فیصد شہریوں کے ساتھ دوسرے، ڈنمارک 23.2 فیصد باشندوں کے ساتھ تیسرے اور لیتھوانیا 22.7 فیصد شہریوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔ بالٹک کی جمہوریہ ایسٹونیا اپنے ہاں ایسے شہریوں کا تناسب 21.8 فیصد ہونے کی وجہ سے 27 رکنی یورپی یونین میں پانچویں نمبر پر ہے۔
Published: undefined
یورپی یونین کی مجموعی آبادی 450 ملین سے زائد بنتی ہے۔ اس بلاک کی سب سے بڑی معیشت اور سب سے زیادہ آبادی والا ملک جرمنی ہے، جس کی آبادی 83 ملین سے زائد ہے۔ جرمنی میں 2022ء میں 20.1 فیصد باشندے اکیلے رہتے تھے۔
Published: undefined
اہم بات یہ ہے کہ جرمن معاشرے میں 'سنگل پرسن ہاؤس ہولڈ‘ کا تناسب گزشتہ کئی عشروں سے مسلسل زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔ جرمن دفتر شماریات کے مطابق تو 1950 کی دہائی سے لے کر اب تک ملک میں فرد واحد پر مشتمل گھروں کا تناسب دو گنا سے بھی زیادہ ہو چکا ہے۔
Published: undefined
یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں سے جس ملک میں اکیلے رہنے والے شہریوں کا تناسب سب سے کم ہے، وہ سلوواکیہ ہے۔ اس ملک میں صرف 3.1 فیصد شہری اپنی رہائش گاہوں میں اکیلے رہتے ہیں۔ دیگر رکن ممالک میں سے ایسے شہریوں کی کم تر شرح کے حوالے سے قبرص آٹھ فیصد، پولینڈ 8.5 فیصد اور پرتگال 9.9 فیصد باشندوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔
Published: undefined
یوروسٹیٹ کے سال 2022ء کے ڈیٹا کے مطابق یورپی یونین میں مردوں کے مقابلے میں خواتین اکیلے رہائش اختیار کرنے کا فیصلہ کہیں زیادہ تناسب سے کرتی ہیں۔ اس کا ایک ثبوت یہ کہ گزشتہ برس پوری یورپی یونین میں جتنے بھی باشندے اپنے اپنے گھروں کے واحد مکین تھے، ان میں سے تقریباﹰ 55 فیصد خواتین تھیں۔
Published: undefined
ایک اور فرق یہ کہ اگر اپنی رہائش گاہوں میں اکیلے رہنے والے بزرگ شہریوں کی بات کی جائے، تو باقی ماندہ آبادی کے مقابلے میں ان کے اکیلے رہائش اختیار کرنے کا امکان دو گنا ہوتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined