سماج

ایران جوہری معائنہ کاروں کو فوراً واپس بلائے، یورپی یونین

یورپی یونین نے ایران کی طرف سے اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کاروں کے اخراج کی مذمت کی ہے۔ آئی اے ای اے نے متنبہ کیا ہے کہ تہران کے اس غیر معمولی اقدام سے اس کے کام کو شدید نقصان پہنچے گا۔

ایران جوہری معائنہ کاروں کو فوراً واپس بلائے، یورپی یونین
ایران جوہری معائنہ کاروں کو فوراً واپس بلائے، یورپی یونین 

ایرانی میڈیا اور مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ تہران نے اقوام متحدہ کے ادارے ایجنسی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے آٹھ معائنہ کاروں کا ملک سے خارج کردیا ہے۔ یہ تمام معائنہ کار جرمنی اور فرانس سے تعلق رکھتے ہیں۔

Published: undefined

یورپی یونین نے تہران کی جانب سے آئی اے ای اے کے کئی اراکان کی منظوری کو ختم کرکے انہیں واپس بھیجنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ اس نے تہران سے اپنا فیصلہ واپس لینے اور ان معائنہ کاروں کو فوراً واپس بلانے کی اپیل کی ہے۔ آئی اے ای اے نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ان کی ٹیم کے کچھ ارکان کو اب ایران کے جوہری ہتھیاروں کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

Published: undefined

یورپی یونین، ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان سن 2015 میں ایک معاہدہ ہوا تھا جسے مشترکہ جامع منصوبہ عمل (جی سی پی او اے) کہا جاتا ہے۔ یورپی یونین نے کہا کہ وہ معائنہ کاروں کی منظوری کو ختم کرنے کے فیصلے سے "انتہائی فکر مند" ہے۔

Published: undefined

جے سی پی او اے پر شدید اثر پڑے گا

یورپی یونین کے ترجمان نے کہا کہ "خاص طورپر تشویش ناک بات یہ ہے کہ ایجنسی کی تصدیقی سرگرمیوں کو چلانے کی صلاحیت پر اس فیصلے کا براہ راست اور شدید اثر پڑے گا، جس میں مشترکہ جامع منصوبہ عمل (جے سی پی او اے) کی نگرانی بھی شامل ہے۔" ترجمان نے مزید کہا،"یورپی یونین ایران پر زور دیتی ہے کہ وہ بلاتاخیر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔"

Published: undefined

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کیا کہا؟

آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے تہران کے اقدام کو"غیر متناسب اور غیر معمولی" قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ فیصلہ ایران میں ایجنسی کی تصدیقی سرگرمیوں کی معمول کی منصوبہ بندی اور کارروائیوں کو متاثر کرتا ہے اور اس تعاون کے واضح خلاف ہے جو ایجنسی اور ایران کے درمیان ہونا چاہئے۔" گروسی نے "آئی اے ای اے کے ایران میں اپنے معائنے کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ ڈالنے "پر تہران کی نکتہ چینی کی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، "آج کے فیصلے سے تہران نے ایران کے لیے نامزد ایجنسی کے سب سے تجربہ کار معائنہ کاروں کے تقریباً ایک تہائی کو ہٹا دیا ہے۔"

Published: undefined

مغرب سے 'سیاسی زیادتیوں' کا انتقام

ایران کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ جے سی پی او اے کے تمام اہم کرداروں، امریکہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے "سیاسی زیادتیوں "کے جواب میں کیا گیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ سن 2015 میں دنیا کی بڑی طاقتوں نے ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تہران سخت اقتصادی پابندیوں سے راحت کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو روکے گا۔ لیکن سن 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے نکل گئے اور دوبارہ پابندیاں عائد کردیں۔ اس سے ناراض ہوکر تہران اپنے جوہری پروگرام میں تیزی لے آیا لیکن وہ جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے عزائم کی تردید بھی کرتا رہا۔ اس معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں اب تک بے نتیجہ رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined