یہ بات مسلمہ ہے کہ جرمن زبان کے ذخیرہ الفاظ میں اضافے کے حوالے سے ایک مثبت رویہ ماہرین میں پایا جاتا ہے کہ وہ ہر سال انگریزی کے ایک لفظ کو اپنی زبان میں سموتے ہیں۔
Published: undefined
برلن منعقدہ اجلاس میں جرمن زبان کے ماہرین نے انگریزی کے لفظ 'بُوسٹر‘ سے ماخوذ 'بوسٹرن‘ کو اپنی زبان میں شامل کرنے کا اعزاز بخشا ہے۔ ماہرین کا اجلاس منگل پہلی فروری کو جرمن دارالحکومت برلن میں ہوا تھا۔
Published: undefined
بُوسرٹن حقیقت میں انگریزی کا لفظ نہیں ہے بلکہ اس کا ماخذ 'بُوسٹر‘ یا پھر 'بُوسٹر شاٹ‘ ہو سکتا ہے۔ بُوسٹر ایک ناؤن کے طور پر دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جانے لگا ہے۔
Published: undefined
جرمن زبان کے ماہرین کی کمیٹی کے چیرمین اناتول اشٹیفانووٹش کا کہنا ہے کہ اس لفظ کا استعمال گزشتہ برس اکتوبر میں مقبول ہونا شروع ہوا تھا اور پھر جرمنی میں یہ لفظ مُستعمل ہو گیا۔ اب ماہرین کے فیصلے کے بعد یہ جرمن ڈکشنری میں بھی شام کر لیا گیا ہے۔
Published: undefined
ماہرین کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے بُوسٹر عام بول چال کا حصہ بنا تھا وہ حیران کُن قرار دیا جا سکتا ہے۔ گزشتہ برس سے اس مقصد کے لیے جو دوسرے الفاظ شارٹ لسٹ کیے گئے تھے۔ ان میں 'بُوسٹر‘ کے علاوہ 'لانگ کووڈ‘ (long COVID)، 'کیو آر کووڈ‘ (QR-Code) تھے لیکن ماہرین نے بُوسٹر یا بُوسٹرن کا انتخاب کیا۔
Published: undefined
وبا سے ہٹ کر جو الفاظ زیرغور تھے، ان میں ووک (woke) اور کرنج ("cringe) تھے اور ان کو سن 2021 کے 'یوتھ ورڈز‘ قرار دیا گیا ہے۔
Published: undefined
یہ امر ہے کہ سن 2021 مسلسل دوسرا سال ہے کہ کورونا وبا سے جڑے کسی انگریزی لفظ کو جرمن زبان میں شامل کیا گیا ہے۔ سن 2020 کے لفظ 'لاک ڈاؤن‘ کو گزشتہ برس ماہرین کی کمیٹی نے جرمن ڈکشنری میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
انگریزی زبان سے کوئی ایک لفظ منتخب کرنے والی جیوری نے بُوسٹرن کو ایک مثبت تاثر والا لفظ قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق اس سے خوش آئندگی کا تاثر بھی ملتا ہے۔ اس لفظ کو جیوری نے کثیر جہتی بھی قرار دیا۔
Published: undefined
انگریزی کے کسی اسم کے آخر میں 'این‘ کے اضافے سے وہ اسم جرمن زبان مین فعل بن جاتا ہے، جیسے انگریزی کے لفظ چیٹ (to chat) سے چیٹن (chatten) بنایا گیا تھا۔ جیوری نے سن 2017 میں انفلُوئنسر (influencer) کو جرمن زبان میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سن 2016 میں 'ریفیوجیز ویلکم‘ (refugees welcome) کو منتخب کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @RahulGandhi