گھریلو ضروریات کی عام چیزیں سپلائی کرنے والے وپریش شاہ گزشتہ آٹھ دنوں سے ڈیٹال صابن کی ایک بھی ٹکیہ دکانداروں کو فروخت نہیں کرپائے ہیں۔ یہ وہی دکاندار ہیں جو گزشتہ 14برسوں سے ان سے ہی ایسی چیزیں خریدتے رہے ہیں۔
Published: undefined
ممبئی سے تقریباً 320کلومیٹر دورمہاراشٹر کے سانگلی کے قریب ویٹا میں وپریش شاہ برطانیہ کی ریکیٹ بینکائزر کمپنی کے مصدقہ ڈسٹریبیوٹر ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان کے سب سے وفادار کسٹمرز بھی اب ان سے سامان خریدنا بند کررہے ہیں کیونکہ یہ دکاندار اب جیومارٹ پارٹنر ایپ کا استعمال کرنے لگے ہیں۔
Published: undefined
وپریش کہتے ہیں کہ دکانوں پر سامان فروخت کرنے جاؤ تو دکاندار جیو مارٹ ایپ دکھا دیتے ہیں جس پر قیمتیں 15فیصد تک کم ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ دکاندار ان سے طنزیہ لہجے میں کہتے ہیں،" تم نے تو ہمیں بہت لوٹا ہے۔" وپریش کہتے ہیں کہ اس علاقے میں میں ریکیٹ کا ڈسٹری بیوٹر ہوں اور کبھی مارکیٹ پر میری اجارہ داری تھی۔
Published: undefined
وپریش شاہ کہتے ہیں کہ جیومارٹ جس قیمت پر سامان دے رہا ہے اس قیمت پر سامان فروخت کرنے کے لیے انہیں اپنی جیب سے تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ کرنے پڑے ہیں۔ لیکن وہ مسلسل ایسا نہیں کرسکیں گے۔
Published: undefined
جیومارٹ ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز کی ایک ایپ ہے جس کے ذریعہ وہ بھارت کے ریٹیل سیکٹر میں " انقلاب" لانا چاہتے ہیں۔
Published: undefined
بھارت میں مہاراشٹر کے ویٹا جیسے ہزاروں چھوٹے گاؤں اور قصبات ہیں جہاں کے چھوٹے چھوٹے خردہ فروش اب تھوک سامان خریدنے کے لیے جیومارٹ کی مدد لے رہے ہیں۔ یہ چھوٹے دکاندار بھارت کے آج کے 900ارب ڈالر کے ریٹیل مارکیٹ کے بیشتر حصے کے مالک ہیں۔
Published: undefined
مکیش امبانی نے جس طرح جیو مارٹ کے ذریعہ ٹیلی کوم سیکٹر میں اتھل پتھل مچادی تھی وہ کچھ ایسا ہی کام اب ریٹیل سیکٹر میں کر رہے ہیں۔ جیومارٹ کے ذریعہ ایمازون اور والمارٹ جیسی امریکی کمپنیوں کو سخت مقابلہ دے رہے ہیں اور بھارت میں بڑی تیزی سے اپنا قدم آگے بڑھارہے ہیں۔
Published: undefined
بھارت میں تقریباً چھ لاکھ گاؤں ہیں۔ ان میں تھوک سپلائی کے لیے تقریباً چار لاکھ ڈسٹری بیوٹرز ہیں۔ اب تک یہ تھوک تاجر تین سے پانچ فیصد کے منافع پر خردہ فروشوں کو سامان فروخت کررہے ہیں۔ یہ تجارت ذاتی سطح پر ہوتی ہے۔اور خردہ فروش یا تو خود سامان لے جاتے ہیں یا پھر تھوک فروخت کرنے والے تاجر ان کی دکانوں پر سامان پہنچادیتے ہیں۔
Published: undefined
لیکن ریلائنس کے ماڈل نے اس سسٹم میں "ہنگامہ" برپا کردیا ہے۔ جیومارٹ ایپ پر خردہ فروش اپنی دکان سے ہی آر ڈر بک کرتے ہیں اور انہیں 24گھنٹے میں سامان پہنچ جاتے ہیں۔ ریلائنس دکانداروں کو تربیت بھی دیتا ہے کہ انہیں آرڈر کیسے بک کرنا ہے۔اس کے علاوہ ادھار اور مفت میں نمونے حاصل کرنے جیسی سہولیات بھی فراہم کرتا ہے۔
Published: undefined
ریلائنس کے اس قدم کا نقصان ریکیٹ، یونی لیور، کالگیٹ پامولیو جیسی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لاکھوں چھوٹے ڈسٹری بیوٹرز اور سیلز مین کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ درجنوں سیلز مین، ڈسٹری بیوٹروں اور ایک ٹریڈر گروپ کے لوگوں سے بات چیت سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ ان لوگوں کا پورا کاروبار ہی مشکل میں پڑ گیا ہے۔
Published: undefined
ان لوگوں نے بتایا کہ ایپ آنے کے بعد سے 20سے 25فیصد تک کاروبار کم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کو ملازمت سے فارغ کرنا پڑا ہے اور گاڑیاں تک فروخت کرنی پڑی ہیں۔
Published: undefined
ویٹا میں ڈسٹری بیوٹرشپ کرنے والے وپریش شاہ بتاتے ہیں کہ ان کے پاس آٹھ افراد کام کرتے تھے جس میں سے چار کو انہوں نے ملازمت سے فارغ کردیا ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ گزشتہ 50برسوں سے جاری ان کا یہ خاندانی کاروبار اگلے چھ ماہ بھی برقرار نہیں رہ سکے گا۔
Published: undefined
اس نئی صور ت حال کا اثر کئی مقامات پر پرتشدد شکل میں سامنے آیا ہے۔مہاراشٹر او رتمل ناڈو میں کئی مقامات پر جیو مارٹ کی گاڑیو ں کا راستہ روکا گیا۔ آل انڈیا کنزیومر پراڈکٹس ڈسٹری بیوٹرز فیڈریشن کے چار لاکھ ممبران ہیں۔اس فیڈریشن کے صدر دھیریہ شیل پاٹل کہتے ہیں کہ وہ ریلائنس کی مخالفت جاری رکھیں گے۔ پاٹل نے بتایا، " ہم گوریلا تکنیک اپنائیں گے۔ ہم تحریک جاری رکھیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کمپنیاں ہماری اہمیت سمجھیں۔"
Published: undefined
حالانکہ ریلائنس پر اس طرح کے احتجاج کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے اور اس کا کاروبار پوری تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ریلائنس نے اس حوالے سے سوالات کے جواب تو نہیں دیے لیکن کمپنی سے تعلق رکھنے والے ایک ذرائع نے بتایا کہ خردہ فروش دکانوں کو اپنے نیٹ ورک میں شامل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ کولگیٹ اور یونی لیور نے بھی اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا جبکہ ریکیٹ نے صرف اتنا کہا کہ اس کے کسٹمرز اور ڈسٹری بیوٹرز اس کی تجارت کا اہم حصہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز