میکسیکو کی ایک بہت دلیر شہری کے طور پر معروف اس خاتون صحافی اور مصنفہ کو ڈی ڈبلیو کے آزادی اظہار کے ایوارڈ برائے 2019ء کا حق دار ٹھہرایا گیا ہے اور وہ آج تک یہ اعزاز حاصل کرنے والی کُل پانچ شخصیات میں سے پہلی خاتون ہوں گی۔
Published: undefined
پیدائشی طور پر میکسیکو سے تعلق رکھنے والی اس خاتون صحافی نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز 1993ء میں اس وقت کیا تھا، جب وہ ابھی یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم حاصل کر رہی تھیں اور ساتھ ہی روزنامہ ’ریفارما‘ (اصلاح) میں کام بھی کرتی تھیں۔
Published: undefined
اس کے بعد کے برسوں میں انابیل ہیرنانڈیس نے میکسیکو میں تحقیقاتی صحافت کرنے والے حلقوں میں اپنا نام بنایا۔ اس دوران ان کے بہت سے ایسے مضامین شائع ہوئے، جو انہوں نے انتہائی پرخطر حالات میں پیشہ ورانہ چھان بین کرتے ہوئے میکسیکو کے حکومتی حلقوں میں پائی جانے والی بدعنوانی، جنسی استحصال کے واقعات اور منشیات کا کاروبار کرنے والے منظم گروہوں کے خلاف لکھے تھے۔
Published: undefined
انابیل ہیرنانڈیس اب تک ان موضوعات پر دو کتابیں بھی لکھ چکی ہیں اور گزشتہ کچھ عرصے سے یورپ میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔ میکسیکو سے فرار سے پہلے انہیں اور ان کے بچوں کو قتل کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔
Published: undefined
2012ء میں انہیں ورلڈ ایسوسی ایشن آف نیوز پیپرز اینڈ نیوز پبلشرز کی طرف سے گولڈن پین آف فریڈم ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
Published: undefined
تب یہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا، ’’میکسیکو کی تاریخ کے آج کل کے بہت ڈرامائی دور میں خاموش رہنا مردوں، عورتوں، بچوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں، انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے کارکنوں، حکومتی ڈھانچے کے ایماندار ارکان اور صحافیوں کے قتل کے واقعات کا باعث بن رہا ہے۔‘‘ انابیل ہیرنانڈیس ان شدید خطرات سے بھی پوری طرح آگاہ ہیں، جو آج کے میکسیکو میں منظم جرائم اور کرپشن کا سامنا کرنے والے اور ان برائیوں کے خلاف جنگ کرنے والوں کو درپیش ہیں۔
Published: undefined
ان کے والد نے اپنی بیٹی کی حفاظت کی خاطر اسے صحافی نہ بننے کا مشورہ دیا تھا۔ پھر جب ان کی بیٹی صحافی بن گئی، تو 2000ء میں انابیل ہیرنانڈیس کے والد کو بھی میکسیکو سٹی میں قتل کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
انابیل نے 2010ء میں پانچ سالہ تحقیق کے بعد اپنی جو کتاب شائع کی تھی، اس کا عنوان تھا، ’’نارکو لینڈ: میکسیکو کے ڈرگ لارڈز اور ان کے گاڈ فادرز۔‘‘ اس کتاب میں ان جرائم پیشہ نیٹ ورکس کی وضاحت کی گئی ہے، جو میکسیکو میں برسوں سے سرگرم ہیں اور اس ملک میں روزمرہ زندگی میں اپنے جرائم کی صورت میں جگہ جگہ اور با بار دیکھنے میں آتے ہیں۔
Published: undefined
انابیل ہیرنانڈیس کی دوسری کتاب 2016ء میں شائع ہوئی تھی، جو ان 43 طلبہ کے بارے میں ہے، جو ایگُوآلا نامی شہر سے اچانک غائب ہو گئے تھے۔ ان درجنوں طلبہ کے لاپتہ ہو جانے کا تعلق بھی ڈرگ مافیا اور جرائم کی دنیا ہی سے تھا۔
Published: undefined
میکسیکو کی اس بہت بہادر خاتون صحافی اور مصنفہ کو ڈی ڈبلیو کا آزادی اظہار کا ایوارڈ برائے 2019ء اس سال 27 مئی کو جرمن شہر بون میں ہونے والی ایک تقریب میں ڈی ڈبلیو کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے سالانہ گلوبل میڈیا فورم کے دوران دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined