وین ریزورٹس نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے کہ دبئی میں ''غیر معمولی تفریح اور گیمنگ کی سہولیات‘‘ میسر ہوں گی۔ اس بیان میں لفظ ''کیسینو‘‘ استعمال نہیں کیا گیا کیوں کہ تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی ریاست میں اسلامی قوانین کے تحت جوا کھیلنا ممنوع ہے۔
Published: undefined
وین ریزورٹس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ''وین المرجان جزیرے‘‘ پر ابتدائی تعمیراتی کام شروع ہو چکا ہے۔ یہ ان جزیروں میں سے ایک ہے، جو قدرتی نہیں ہیں اور دبئی حکومت نے خود تیار کروائے تھے۔
Published: undefined
کمپنی نے کہا ہے کہ پہلے اس کی تعمیر سن دو ہزار چھبیس میں مکمل ہونا تھی لیکن اب اسے سن دو ہزار ستائیس میں مکمل کیا جائے گا۔ اس ریزورٹ میں سپا کی سہولیات کے ساتھ ساتھ پندرہ سو کمرے اور چوبیس ڈائننگ اور لاؤنج ایریاز بھی بنائے جائیں گے۔
Published: undefined
علاوہ ازیں دنیا کے مہنگے ترین برانڈز اور شاپنگ سینٹروں کے ساتھ ساتھ رات کے ''لیزر اینڈ لائٹ شوز‘‘ بھی اس مقام کو پرکشش بنائیں گے۔ وین ریزورٹس کے سی ای او کریگ بلنگز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ''ہم نے گزشتہ سال احتیاط سے منصوبہ بندی کرتے اور وین المرجان جزیرے کے تصور میں گزارا ہے، خاص غور کرتے ہوئے اس منفرد مقام کا انتخاب کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
مشہور امریکی کمپنی وین لاس ویگاس اور بوسٹن کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ کے قریب چینی علاقے میکاؤ میں کیسینو چلاتی ہے۔ تاہم جاری ہونے والے بیان میں اس ''گیمنگ‘‘ ریزورٹ کی دیگر سہولیات کی وضاحت نہیں کی گئی، نہ تو وین ریزورٹس اور نہ ہی راس الخیمہ کے میڈیا آفس نے اس حوالے کوئی مزید تبصرہ کیا ہے۔
Published: undefined
متحدہ عرب امارات، جس کی آبادی 90 فیصد غیر ملکی ہے، نے لبرلائزیشن کی نئی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ متحدہ عرب امارات کو سیاحت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی علاقائی مسابقت کا سامنا ہے۔ اس کے پڑوسی ممالک سعودی عرب اور قطر بھی اس دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
گزشتہ سال متحدہ عرب امارات نے ہفتے اور اتوار کا ویک اینڈ متعارف کرایا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ یو اے ای غیر شادی شدہ جوڑوں کے ایک ساتھ رہنے پر پابندی بھی ہٹا چکا ہے جبکہ الکوحل پر پابندیوں میں نرمی اور طویل المدتی رہائشی ویزوں کی پیش کش کا سلسلہ بھی شروع کر چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined