جرمنی کے شمال میں واقع شہری ریاست ہیمبرگ میں پولیس نے جمعہ پانچ نومبر کو بتایا کہ یہ واقعہ اس بندرگاہی شہر میں دریائے ایلبے کے نیچے بنائی گئی موٹر وے ٹنل میں گزشتہ رات نصف شب کے بعد پیش آیا۔
Published: undefined
تب اس سرنگ میں پولیس کی ایک سرکاری لیکن بظاہر سویلین نظر آنے والی گاڑی میں موجود اہلکاروں نے دیکھا کہ بہت بھاری انجن والی ایک گاڑی انتہائی تیز رفتاری سے اس پولیس کار کے قریب سے گزری۔
Published: undefined
اس موٹر وے ٹنل میں زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ لیکن پولیس نے اپنے اسپید ڈیٹیکٹر کی مدد سے دیکھا کہ اس گاڑی کی رفتار 170 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
Published: undefined
یہی نہیں، پولیس نے یہ بھی دیکھا کہ اس ڈرائیور نے سرنگ کے اندر ہی دو مال بردار ٹرکوں کو اوورٹیک کرتے ہوئے اپنی گاڑی کی رفتار مزید بڑھا دی تھی۔
Published: undefined
اس وقت پولیس کے اسپیڈ ڈیٹیکٹر نے اس گاڑی کی رفتار 221 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی۔ یہ رفتار دریائے ایلبے کے نیچے اس سرنگ میں زیادہ سے زیادہ رفتار کی مقررہ حد کا تقریباﹰ تین گنا تھی۔
Published: undefined
اس پر پولیس نے وائرلیس پر رابطہ کر کے سرنگ کے دوسرے سرے کے پاس ہی موجود اپنے ساتھیوں کو اطلاع کر دی اور اس ڈرائیور کو روک لیا گیا۔
Published: undefined
گاڑی کے کاغذات کی چانچ پڑتال سے پتہ چلا کہ اس کار کے انجن کی طاقت 245 ہارس پاور تھی اور ڈرائیور کی عمر 35 برس۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پر ہی اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ملزم کو سزا بھی سنا دی۔
Published: undefined
اس ڈرائیور کو اب کم از کم بھی 1200 یورو (1385 ڈالر کے برابر) جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ ساتھ ہی تین ماہ تک اس کے گاڑی چلانے پر پابندی بھی لگا دی گئی ہے اور انتہائی پرخطر ڈرائیونگ کرنے پر موٹر وہیکل لائسنسنگ اتھارٹی کے ریکارڈ میں ملزم کے لائسنس میں سے کئی پوائنٹ بھی کاٹ لیے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز