بھارت کے بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی کے متعلق جموں و کشمیر کے لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ایک حالیہ بیان پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔ منوج سنہا نے گزشتہ روز اپنے ایک یونیورسٹی لیکچر کی ابتدا میں تو مہاتما گاندھی کے "سچائی کے راستے پر چلنے کے عزم اور استحکام" کی تعریف کی اور کہا کہ اسی خصوصیت کی بنا پر وہ "بابائے قوم" ہو گئے۔ تاہم انہوں نے مہاتما گاندھی کی تعلیمی قابلیت پر سوال اٹھائے۔
Published: undefined
بھارت میں حکمران جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما، سابق مرکزی وزیر اور اب جموں و کشمیر کے لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا، "ایک اور بات میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں۔ ملک میں بہت سے لوگوں اور تعلیم یافتہ افراد کو بھی یہ غلط فہمی ہے کہ گاندھی جی کے پاس قانون کی ڈگری تھی۔ گاندھی جی کے پاس کوئی ڈگری نہیں تھی۔ کچھ لوگ میری اس بات کی مخالفت کریں گے۔ لیکن میں حقائق کے ساتھ اپنی بات کروں گا۔"
Published: undefined
منوج سنہا نے مزید کہا،"کون کہے گا کہ گاندھی جی تعلیم یافتہ نہیں تھے۔ مجھے نہیں لگتا کہ کسی میں ہمت ہے کہ یہ بات کہہ سکے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے پاس ایک بھی یونیورسٹی ڈگری یا کوالیفیکیشن نہیں تھی۔"
Published: undefined
لفٹیننٹ گورنرکا کہنا تھا،"ہم میں سے کچھ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ ان (گاندھی) کے پاس قانون کی ڈگری تھی لیکن ان کے پاس یہ نہیں تھی۔ ان کے پاس صرف ہائی اسکول کا ڈپلومہ تھا۔"
Published: undefined
منوج سنہا کے اس بیان کی سوشل میڈیا پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے۔ متعدد رہنماوں اور دانشوروں نے بھی اس "بے تکے اور غلط" بیان کی مذمت کی ہے۔ مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے ایک ٹویٹ کے ذریعہ منوج سنہا کے دعوے کی تردید کی ہے۔
Published: undefined
انہو ں نے لکھا،"موہن داس کرم چند گاندھی نے دو مرتبہ میٹرک پاس کی۔ پہلی بار الفریڈ ہائی اسکول راج کوٹ سے دوسری مرتبہ اسی کے مساوی سمجھے جانے والے لندن کی برٹش میٹریکولیشن۔ انہوں نے لندن یونیورسٹی سے ملحق لا کالج انرٹیمپل سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور وہیں سے اس کی ڈگری حاصل کی۔"
Published: undefined
ایک دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا،"میں نے باپو (گاندھی جی) کی آپ بیتی جموں راج بھون کو بھیج دی ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ لفٹیننٹ گورنر اسے پڑھ کر علم حاصل کرسکیں گے۔"
Published: undefined
نئی دہلی کے نیشنل گاندھی میوزیم میں وہ دستاویزات موجود ہیں، جو اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ موہن داس کرم چند گاندھی نے لندن یونیورسٹی سے ملحق لاکالج انر ٹیمپل سے قانون کی ڈگری حاصل کی تھی۔ انہیں سن 1891میں 'بار ایٹ لا' کا سرٹیفیکٹ جاری کیا گیا تھا۔
Published: undefined
لندن میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد گاندھی بھارت لوٹ آئے اور ممبئی میں وکالت شروع کی۔ اس سے متعلق دستاویزات بھی میوزیم میں موجود ہیں۔ حالانکہ ممبئی میں انہیں کامیابی نہیں ملی۔ بعد میں انہوں نے کاٹھیاواڑ میں بھی قانون کی پریکٹس کی۔
Published: undefined
سن 1893میں کاٹھیاواڑ کے ایک مسلم تاجر دادا عبداللہ نے موہن داس کرم چند گاندھی کو جنوبی افریقہ میں اپنا کاروباری مقدمہ لڑنے کے لیے وہاں بھیجا۔ جب گاندھی جنوبی افریقہ گئے تو ان کی عمر 23 برس تھی۔
Published: undefined
موہن داس کرم چند گاندھی کی برطانوی نوآبادیات کے خلاف جدوجہد کاسلسلہ جنوبی افریقہ سے ہی شروع ہوتا ہے۔ وہ بعد میں بھارت لوٹے اور بھارت کی آزادی کی تحریک میں ان کے کارناموں کی وجہ سے انہیں "بابائے قوم" کہا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined