انڈونیشیا کورونا کی مہلک وبا کے سبب بدترین صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔ کورونا وائرس کا خاتمہ تو دور کی بات اب اس ملک میں کورونا وائرس کا انتہائی متعدی ڈیلٹا ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یعنی وائرس کی وہ تغیر شدہ شکل جو بھارت سے پھیلنا شروع ہوئی اب انڈونیشیا میں اموات میں غیر معمولی اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
Published: undefined
رواں ہفتے کے آغاز پر ہی انڈونیشی حکام کی طرف سے جو اعداد و شمار سامنے آئے ان کے مطابق ایک دن میں ساڑھے پانچ سو سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں جو اب تک اس وبائی مرض میں کسی ایک دن میں ہونے والی دوسری سب سے زیادہ اموات ہیں۔
Published: undefined
جکارتہ کے ایک قبرستان میں ایک ورکشاپ میں تابوت بنانے والے کاریگروں پر غیر معمولی بوجھ ہے۔ اولاسکر اور ان کی ٹیم یہاں تابوت تیار کرتی ہے۔ یہ کاریگر پلائے ووڈ سے تابوت بناتے ہیں، پھر اس پر براؤن یا بھورا پینٹ کیا جاتا ہے۔ پھر تابوتوں کے اندر ایک استر لگایا جاتا ہے اور جب یہ تیار ہو جاتے ہیں تو انہیں پلاسٹک سے ڈھانپ یا لپیٹ دیا جاتا ہے تاکہ انہیں استعمال کے لیے لے جایا جا سکے۔
Published: undefined
''کورونا وائرس کے غیر معمولی پھیلاؤ سے قبل ہم عام طور سے دن میں دس تابوت تیار کرتے تھے اور اب ان کی تعداد 30 تک پہنچ چُکی ہے اور کام کا بوجھ دوگنا ہو گیا ہے‘‘، یہ کہنا ہے 62 سالہ اولاسکر کا جو اپنے کاریگروں کی ٹیم کیساتھ تابوت بنانے کے اس ورکشاپ میں کام کرتے ہیں۔
Published: undefined
سماٹرا اور بالی کے درمیان واقع جزیرے جاوا اور بالی کا شمار کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ انڈونیشی علاقوں میں ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں نقل و حرکت پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پیر پانچ جولائی کو جکارتہ حکومت نے مزید 20 صوبوں میں لاک ڈاؤن کے سخت ضوابط کا اعلان کر دیا تاکہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے۔ ان احکامات پر منگل سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔
Published: undefined
انڈونیشیا کی وزارت صحت کے مطابق جولائی کی دو تاریخ سے ہی ہسپتالوں کے 75 فیصد بستر کورونا کے مریضوں سے بھر چُکے تھے۔ تاہم سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے جاوا اور دارالحکومت جکارتہ کے چند ہسپتالوں کے 90 فیصد بستر مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
تابوت ساز اولاسکر کہتے ہیں، ''تابوت کی تیاری کے لیے خام مال بھی کم پڑتا جا رہا ہے۔ جو چیزیں ہم استعمال کرتے ہیں ان کا ملنا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ پلائے ووڈ کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہوا ہے۔‘‘ اولاسکر تابوتوں کی اتنی زیادہ مانگ بڑھ جانے پر حیرت کیساتھ ساتھ پریشانی کا شکار ہیں۔ انہیں بہت زیادہ آرڈرز مل رہے ہیں تابوتوں کی تیاری کے، تاہم ان کے پاس وسائل اور اور اشیا موجود نہیں جن سے وہ مزید تابوت بنائیں۔ وہ کہتے ہیں، ''ہم کافی پریشان ہیں کیونکہ ہمیں احساس ہے، ہم یہ جانتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کی اموات واقع ہو چُکی ہیں۔‘‘ اولاسکر نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا، ''تمام متاثرہ علاقوں کے رہائشی برائے مہربانی حکومتی ضوابط پر قائم رہیں، ماسک پہنیں اور سوشل ڈسٹنسنگ یا معاشرتی فاصلے کا خاص خیال رکھیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined