تبتی بودھوں کے اعلیٰ روحانی پیشوا دلائی لامہ نے وائرل ہونے والی اس ویڈیو پر کم عمر لڑکے اور اس کے اہل خانہ سے معافی طلب کی ہے۔ ان کی اس مبینہ' حرکت' پر لوگوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔
Published: undefined
ان کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پرگردش میں ہے جس میں ان کی ایک نابالغ لڑکے سے حالیہ ملاقات کو دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں وہ لڑکے کے ہونٹوں کا بوسہ لیتے ہوئے کہتے ہیں کہ کیا وہ ''ان کی زبان چوس سکتے ہیں۔''
Published: undefined
اس ویڈیو پر غم و غصے کے بعد پیر کے روز دلائی لامہ اور ان کی ٹیم نے لڑکے اور اس کے اہل خانہ سے یہ کہتے ہوئے معافی مانگی کہ وہ ''اکثر ان لوگوں کو چھیڑتے ہیں، جن سے وہ معصومانہ اور چنچل انداز میں ملتے ہیں۔''
Published: undefined
ان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا: ''ایک ویڈیو کلپ گردش میں ہے، جس میں اس حالیہ ملاقات کو دکھایا گیا ہے، جب ایک نو عمر لڑکے نے عزت مآب دلائی لامہ سے درخواست کی کہ کیا وہ اسے گلے لگا سکتے ہیں۔ تقدس مآب کے الفاظ کی وجہ سے تکلیف پہنچ سکتی ہے، اس لیے وہ لڑکے، اس کے اہل خانہ اور دنیا میں کہیں بھی اس کا کوئی دوست ہو، تو سب سے معافی چاہتے ہیں۔''
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا، ''تقدس مآب اکثر ان لوگوں کو چھیڑتے ہیں جن سے وہ معصومانہ اور چنچل انداز میں ملاقات کرتے ہیں، یہاں تک کہ عوام اور کیمروں کے سامنے بھی۔ انہیں اس واقعے پر افسوس ہے۔''
Published: undefined
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب وہ بچہ دلائی لامہ کے سامنے بطور عزت و احترام جھکتا ہے، تو وہ لڑکے کے ہونٹوں پر بوسہ دیتے ہیں۔ پھر بودھ راہب اپنی زبان باہر نکالتے ہوئے نابالغ بچے سے اپنی زبان چوسنے کو کہتے ہیں۔ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ''کیا تم میری زبان چوس سکتے ہو؟''
Published: undefined
اس تقریب کا مقام اور تاریخ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا۔ تاہم ٹویٹر صارفین نے اس پر غم و غصے کا اظہار کیا اور بہت سے لوگوں نے ان کے اس عمل کو ''قابل نفرت''، ''اشتعال انگیز'' اور ''قابل مذمت'' قرار دیا۔ ایک ٹویٹر صارف جوسٹ بروکرز نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ''دلائی لامہ بودھ مت کی تقریب میں ایک بھارتی لڑکے کو چوم رہے ہیں اور اس کی زبان کو چھونے کی کوشش بھی کرتے ہیں، دراصل کہتے ہیں ''میری زبان کو چوس لو۔ آخر وہ ایسا کیوں کرکریں گے؟''
Published: undefined
ایک اور ٹویٹر صارف دیپیکا پشکر ناتھ نے لکھا: ''یہ غیر مناسب ہے اور کسی کو بھی اس بدتمیزی کا جواز نہیں پیش کرنا چاہیے۔'' جیس اوبروائے نے لکھا: ''میں کیا دیکھ رہا ہوں؟ کیا یہ دلائی لامہ ہیں؟ انہیں تو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کرنے کی ضرورت ہے۔''
Published: undefined
سن 2019 میں بھی دلائی لامہ کے اس بیان سے ایک بہت بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کی جانشین کوئی خاتون بنتی ہے، تو اس عورت کو بہت زیادہ خوبصورت اور ''پرکشش'' ہونا چاہیے۔ اس وقت بھی انہوں نے اپنے متنازعہ تبصروں پر معافی مانگ لی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز