یورپ کے سب سی بڑے ملک جرمنی میں سائیکل فروخت کرنے والی دوکانوں اور اسٹورز پر جرمن شہری نئی یا پرانی سائیکلیں خریدنے کی کوشش میں ہیں۔ اسی طرح سائیکل مرمت کرنے والے مکینک بھی مصروف ہو گئے ہیں۔ ایسے میں سائیکلوں کے پرزوں کی کمیابی کی بھی اطلاعات ہیں۔ یہ سب کورونا وائرس کی وبا کا کیا دھرا ہے۔ سماجی دوری کے ضابطوں نے دوستوں کو ایک کار میں بیٹھنے کے بجائے سائیکلنگ کے طرف راغب کیا ہے۔
Published: undefined
اسی طرح بچوں کی سائیکلوں کی طلب بھی بڑھ گئی ہے۔ جرمنی کے چوتھے بڑے شہر کولون میں سائیکل چلانے کے شوقین کم سن بچے اپنی سائیکل کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ عہاں سائیکلوں کی قلت ہو گئی ہے۔
Published: undefined
کولون میں سائیکل بیچنے والے کرسٹوف ہوپ کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد دوکان کھول کر بہت خوشی ہوئی۔ ان کے مطابق دوکان کھولتے ہی لوگوں کی بھیڑ نے انہیں حیران کر دیا۔
Published: undefined
جرمنی میں سائیکل انڈسٹری کی ایسوسی ایشن یا زیڈ آئی وی (ZIV) سے وابستہ ڈاوڈ آئزن بیرگر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا نے سائیکل کی سواری کو وقت کی ضرورت بنا دیا ہے۔ آئزن بیرگر کا یہ بھی کہنا ہے کہ صرف سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ دوکانوں پر بھی بھیڑ بڑھنے سے کاروباری سرگرمی بڑھ گئی ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان دنوں جرمنی میں بہار کی رُت بھی لوگوں کو بہت بھلی لگ رہی ہے اور عموماً اس موسم میں لوگ سائیکلنگ کا لطف زیادہ اٹھاتے ہیں۔
Published: undefined
دوسری جانب کووڈ انیس کی وبا کی وجہ سے بھی لوگ بسوں یا ٹرام پر بیٹھنے سے گریز کر رہے ہیں۔ ایسے میں وہ اپنی ضرورت، شاپنگ یا کسی سے ملنے کے لیے سائیکل پر جانے کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
Published: undefined
ڈاوڈ آئزن بیرگر کہتے ہیں کہ ٹرام اور بس میں سوار ہونے کے لیے جرمنی میں ماسک پہننے کی پابندی ہے۔ کئی لوگ اس کی بجائے سائیکل چلانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ شاید اسی لیے بعض شہروں کی سڑکوں پر سائیکل ٹریک کو وسعت دی جا رہی جاری ہے۔
Published: undefined
سائیکلنگ کی ترغیب کے لیے نت نئی اختراعات بھی دیکھنے میں آئیں ہیں۔ ان میں یومیہ کے ساتھ ساتھ ماہانہ کرائے پر سائیکل لینا بھی متعارف ہو چکا ہے۔ ہمسایہ ملک ہالینڈ کی ایک کمپنی سواپ فیٹس (Swapfiets) نے سائیکل ماہانہ کرائے پر دینا شروع کر دی ہے۔ اس دوران سائیکل کی مرمت یا پرزے کی تبدیلی مفت ہے۔ پورے مہینے کا کرایہ صرف بیس یورو (بائیس ڈالر) ہے۔ ماہانہ بنیاد پر کرائے پر سائیکل لینے کا کنٹریکٹ کسی بھی وقت ختم کیا جا سکتا ہے۔ سواپ فیٹس کمپنی کی یہ سہولت اب جرمنی میں بھی دستیاب ہے۔ اس کمپنی کے جرمن دفتر کے سربراہ اندرے المیر کا کہنا ہے کہ مارچ اور اپریل میں اس کمپنی کے کاروبار میں بہت اضافہ ہوا، جس کے باعث کولون شہر میں ہزاروں لوگ سائیکل پر گھومتے پھر رہے ہیں۔ جرمنی میں سواپ فیٹس کمپنی کی سائیکلیں اپنی نیلے ٹائروں کی وجہ سے آسانی سے پہچانی جاتی ہیں۔
Published: undefined
ڈاوڈ آئزن بیرگر کا کہنا ہے کہ لوگ سائیکل خرید رہے ہیں یا کرائے پر لے رہے ہیں، بنیادی بات یہ ہے کہ اس کاروبار میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جو حوصلہ افزاء بات ہے۔ انہں نے امید ظاہر کی کہ اسی بہانے جرمن لوگ کورونا وائرس کی پریشانی سے نکل آئیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز