پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے خوش خبری سنائی کہ اس مرتبہ دنیا بھر کے مسلمان ایک ہی دن عید منانے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ پوری اسلامی دنیا ایک ہی دن عید منائے، کل ایک طویل عرصے بعد سعودی عرب، ایران، ترکی، ملائیشیا، انڈونیشیا، پاکستان اور بنگلہ دیش ایک ہی دن یعنی 24 مئی کو عید منائیں گے۔‘‘
Published: undefined
فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سعودی عرب میں عام طور پر رویت ہلال کے بعد عید کے بارے میں فیصلہ کیا جاتا تھا لیکن اس مرتبہ انہوں نے کورونا وائرس کے باعث رویت کی بجائے اپنے کلینڈر کے مطابق عید منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
دنیا بھر میں ایک ساتھ عید ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ مکہ اگر چاند سورج کے غروب ہونے کے ایک منٹ بعد چاند غروب ہو تو نئے مہینے کا اعلان کر دیا جاتا ہے، جب کہ پاکستان میں اڑتیس منٹ بعد غروب ہونے پر ہی نئے قمری ماہ کا اعلان کیا جاتا ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر نے دعویٰ کیا کہ اس مرتبہ سعودی عرب نے اپنا طریقہ کار بدلا جس کے باعث ان کی عید پاکستان مطابق ہو جائے گی۔
Published: undefined
فواد چوہدری کے مطابق انہوں نے اپنی تجاویز وزیر اعظم کے دفتر بھجوا دی ہیں اور وزرت مذہبی امور بھی رویت ہلال کمیٹی سے متعلق اپنی تجاویز وزیر اعظم کو بھیج دیں گے، جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے بعد سوشل میڈیا پر چاند کی رویت کی روایت کے بارے میں ایک مرتبہ پھر سے بحث شروع ہو گئی ہے۔
Published: undefined
پاکستانی صحافی سلیم صافی نے ٹوئٹر پر لکھا، '' فواد چوہدری اہم ترین وزیر ہیں اور ظاہر ہے کہ وزیراعظم کی اجازت سے ہی وہ چاند کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ستاروں پر کمند ڈال رہے تھے۔ اب سوال یہ ہے کہ ایک وفاقی وزیر کی طرف سے باقاعدہ پریس اعلان کے بعد کیا سرکاری رویت ہلال کمیٹی یا مفتی پوپلزئی کی کمیٹی کے اجلاس کا کوئی جواز باقی رہتا ہے؟‘‘
Published: undefined
دوسری جانب پاکستانی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ عید کا شرعی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی ہی کرے گی۔ مقامی میڈیا کے مطابق نور الحق قادری نے اپنے بیان میں کہا، ''فواد چوہدری دوست ہیں لیکن آج کل چاند چاند کھیل رہے ہیں۔ رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے پر عوام اور حکومت عید منائے گی۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
پاکستان میں چاند دیکھنے کے لیے قائم کردہ سرکاری رویت ہلال کمیٹی ہی فیصلے کرتی ہے۔ کمیٹی میں مذہبی رہنماؤں کے علاوہ سائنس اور موسمیات کے محکموں کے ارکان بھی شامل ہوتے ہیں۔
Published: undefined
گزشتہ برسوں کی طرح اب کی بار بھی سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری ہے کہ کیا چاند دیکھنے کے لیے سائنسی اصول مقدم رکھے جانا چاہییں یا پھر مذہبی رہنماؤں کا روایتی طریقہ کار ہی اس ضمن میں حتمی ہونا چاہیے۔
Published: undefined
Published: undefined
حمزہ نامی ایک صارف نے فواد چوہدری کی حمایت کرتے ہوئے لکھا، ''جدید دور میں ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے، جس سے رویت صحیح ثابت ہو۔ ہم فواد چوہدری صاحب کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس اعلان کے خلاف زیادہ تر رد عمل مذہبی رجحان رکھنے والے صارفین کی جانب سے سامنے آیا۔ کئی صارفین نے انہیں مذہبی معاملات سے دور رہنے کی تلقین کی۔ تاہم زیادہ تر ٹوئیٹس میں نامناسب الفاظ کا استعمال کیا گیا، جس کی وجہ سے اس رپورٹ میں ان کا ذکر ممکن نہیں۔
Published: undefined
زوہیب نامی ایک صارف نے لکھا، '' فواد چودھری نے رویت ہلال کمیٹی کو ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔ محترم فواد صاحب، خدارا لبرلز والی سوچ کو یہاں نہ پھیلائیں۔ روہت ہلال کمیٹی بھی حکومت کے ماتحت ہے اور آپ بھی حکومت کا حصہ ہیں۔ مل بیٹھیں اور کوئی مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں۔ فتنے سے اجتناب کریں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined