چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے بتایا کہ "شی جن پنگ ایک خصوصی طیارے کے ذریعہ بارہ دسمبر کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر کے وقت ہنوئی پہنچ گئے اور سوشلسٹ جمہوریہ ویت نام کا اپنا سرکاری دورہ شروع کر دیا ہے۔"
Published: undefined
شی جن پنگ کا پچھلے چھ برسوں کے دوران ویتنام کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وہ اس دورے کے دوران کمیونسٹ ملک پر امریکہ کے بڑھتے ہوئے اثرات کو روکنے کی کوشش کریں گے۔ ستمبر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی ویتنام کا دورہ کیا تھا جس کے بعد ہنوئی نے واشنگٹن کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو اپ گریڈ کردیا تھا۔ بائیڈن نے یہ دورہ چین کی بڑھتی ہوئی اقتصادی طاقت پر لگام لگانے کی امریکی کوششوں کا حصہ تھا۔ شی جن پنگ اس دورے کے دوران ویتنام کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ گوین پھو ٹرونگ سے بھی ملاقات کریں گے۔
Published: undefined
حالیہ عرصے میں امریکہ اور ویتنام کے درمیان کافی قربت آئی ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ چین ایک کمیونسٹ ملک میں امریکہ کے بڑھتے ہوئے اثرات کو روکنا چاہتا ہے۔ ویتنام طویل عرصے سے 'بیمبو ڈپلومیسی' پر کاربند ہے، یعنی دونوں بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھے جائیں۔
Published: undefined
جب امریکی صدر ہنوئی میں تھے تو ویتنام نے بحیرہ جنوبی چین میں چین کے بڑھتے اثرات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا، دوسری طرف چین کے ساتھ اس کے گہرے اقتصادی تعلقات ہیں۔ دونوں ہی ملکوں میں کمیونسٹ پارٹی کی حکومت ہے۔ ویتنام اور چین کے درمیان "جامع اسٹریٹیجک پارٹنرشپ" بھی ہے جو ویتنام کا کسی ملک کے ساتھ اعلیٰ ترین سفارتی تعلق ہے۔ ہنوئی اور واشنگٹن نے بھی ستمبر میں اپنے تعلقات کو اسی سطح پر اپ گریڈ کرلیا ہے۔
Published: undefined
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے منگل کے روز کہا کہ صدر کا دورہ چین اور ویتنام کے رشتوں کو اعلیٰ ترین سطح پر لے جائے گا۔ ان کے اس بیان کا یہ مطلب اخذ کیا جارہا ہے کہ شی جنگ پنگ ویتنام کو اپنے اس گروپ میں شامل ہونے کے لیے کہہ سکتے ہیں، جس میں چین کے وہ تمام شراکت دار ایک ساتھ ہیں، جن کا اقتصادی، سکیورٹی اور سیاسی امور پر یکساں نقطہ نظر ہے۔
Published: undefined
ویتنام کے نہان ڈان اخبار میں منگل کے روز شائع ایک مضمون میں چینی صدر شی جن پنگ نے لکھا ہے کہ،" ایشیا کا مستقبل کسی اور کے نہیں بلکہ ایشیائیوں کے ہاتھوں میں ہے۔" وانگ نے بتایا کہ چینی صدر کے ایجنڈے میں سیاست، سکیورٹی، سیاسی تعاون، رائے عامہ کی تشکیل، کثیر فریقی امور اور بحری امور شامل ہیں۔
Published: undefined
شی جن پنگ کا یہ دو روزہ دورہ ایسے وقت ہورہا ہے جب چین اور فلپائن کے درمیان سیاسی کشیدگی عروج پر ہے۔ بحیرہ جنوبی چین میں دونوں ملکوں کے درمیان کئی جھڑپیں ہوچکی ہیں۔
Published: undefined
پیر کے رزو فلپائن نے الزام لگایا تھا کہ ایک چینی بحریہ کے ایک جہاز نے اس کی کشتیوں پر پانی کے توپوں کی بوچھا ر کی۔ اس کے بعد فلپائن نے چین کے سفیر کو طلب کرلیا تھا اور انہیں ملک بدر کرنے کی دھمکی تک دی تھی۔ ایسے میں چین کے لیے ویتنام اور بھی اہم ہوجاتا ہے کیونکہ ملائشیا، برونئی اور تائیوان کے ساتھ وہ بھی بحیرہ جنوبی چین میں کئی جزائر پر اپنا دعویٰ کرتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined