سماج

کیا فحش فلموں کی لت لگ سکتی ہے؟

اگر آپ گوگل پر’فحش فلموں کی عادت‘ کے عنوان سرچ کریں تو آپ کو درجنوں مضامین ملیں گے، جن میں بتایا جا رہا ہو گا کہ آپ کیسے اس لت سے نمٹ سکتے ہیں۔

کیا فحش فلموں کی لت لگ سکتی ہے؟
کیا فحش فلموں کی لت لگ سکتی ہے؟ 

پورن یا فحش فلموں کی لت سے متعلق یہ مضامین میڈاسپیس، میڈیکل نیوز ٹوڈے اور ہیلتھ لائن ویب سائٹس پر موجود ہیں، جو تفصیل سے سمجھاتے ہیں کہ کس طرح اس عادت سے چھٹکارا ممکن ہے۔ یہ مضامین بتاتے ہیں کہ آپ اس عادت میں مبتلا تنہا انسان نہیں ہیں۔

Published: undefined

مزیدبرآں ایسی متعدد ویب سائٹس ہیں، جو اس موضوع پر خصوصی توجہ دیتی ہیں۔ نو فیپ اور یور برین آن پورن جیسی ویب سائٹ یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ وہ فحش فلمیں دیکھنے والوں کو اس عادت سے نجات دلوا سکتی ہیں۔

Published: undefined

تاہم نہایت دلچسپ بات یہ ہے کہ نفسیاتی کلاسیفیکیشن کے فریم ورک کے مطابق کوئی بھی شخص کلینکل طور پر پورونوگرافی کا عادی نہیں ہو سکتا۔ امریکن سائیکیٹرک ایسوسی ایشن کے مطابق سیکس کی لت یا پورن کی عادت ایک مینٹل ڈس اورڈر یا دماغی خلل کے طور پر نہیں دیکھے جاتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کا بھی اس سلسلے میں کچھ ایسا ہی تصور ہے۔

Published: undefined

لیکن اگر آپ نے خود یا اپنے پارٹنر کو پورنوگرافی کے بہت زیادہ استعمال میں مبتلا دیکھا ہے تو یہ معاملہ ایک خاص حد کے بعد مسائل پیداکر سکتا ہے، حتیٰ کہ آپ کے تعلقات بھی بگاڑ سکتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ تمام مضامین، ویب سائٹس اور یوٹیوب ویڈیوز بغیر کسی وجہ کے نہیں تو پھر یہ پورن کی لت اصل میں ہے کیا؟

Published: undefined

اخلاقی پیچیدگی

پورن کی لت کی اصطلاح سب سے پہلے ستر کی دہائی کے آخر میں امریکہ میں سامنے آئی۔ جرنل سیکچوئل ایڈیکشن اینڈ کمپلسیویٹی کی سن 2016 کی رپورٹ کے مطابق ابتدا میں یہ اصطلاح ایک مسیحی تنظیم اور ریپبلکن پارٹی سے جڑی ایک 'اخلاقی تحریک‘ کے تناظر میں استعمال کی گئی۔ اس تحریک کے رہنما پورن کے استعمال کو 'اچھی شادی کے لیے خطرہ‘ اور معاشرتی اقدار پر ضرب قرار دیتے تھے۔

Published: undefined

پورن کی لت عموماﹰ خود تشخیص کی جاتی ہے۔ گرین اسٹیٹ یونیورسٹی اوہائیو کے کلینیکل نفسیات اینڈ پورن ایڈیکشن کے شعبے کے محقق ژوشوا گروبس کے مطابق عموماﹰ ایسے لوگ، جنہیں لگتا ہے کہ وہ پورن کی لت میں مبتلا ہو چکے ہیں، وہ پورن کے استعمال کے 'اخلاقی‘ پہلوؤں سے جڑے ہوتے ہیں۔ گروبس اسے 'اختلاقی مسائل‘ قرار دیتے ہیں۔ گروبس کے مطابق ایسے افراد چوں کہ ایک طرف پورن دیکھنے کو اخلاقی طور پر برا تصور کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس کا استعمال بھی کرتے ہیں تو انہیں 'احساس جرم‘ زیادہ متاثر کرتا ہے۔

Published: undefined

ایسے افراد کی زندگیوں پر پورن کے استعمال کے ویسے اثرات نہیں پڑتے، جیسے کسی دوسری عام لت کے پڑ سکتے ہیں۔ محققین کے مطابق ایسے افراد کا زیادہ بڑا مسئلہ 'شرم‘ اور 'اخلاقی احساس جرم‘ ہوتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined