دنيا کے دوسرے بلند ترين پہاڑ کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش کے دوران بياليس سالہ اٹاناس اسکاٹوو گر کر ہلاک ہو گئے۔ 'سيون سمٹ ٹريکس‘ نامی کمپنی نے بھی ان کی ہلاکت کی تصديق کر دی ہے۔ يہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کے ٹو سر کرنے کی کوشش ميں ہلاک ہونے والے دوسرے کوہ پيما ہيں۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM IST
کے ٹو سر کرنے کی مہم کی منتظم کمپنی 'سيون سمٹ ٹريکس‘ نے ايک بيان ميں حادثے کی تفصيلات بيان کيں۔ بتايا گيا ہے کہ کوہ پيما بيس کيمپ کی طرف بڑھتے ہوئے رسياں تبديل کرتے وقت گر کر ہلاک ہوئے۔ کمپنی نے وضاحت ميں کہا ہے کہ جس وقت اٹاناس اسکاٹوو گرے، اس وقت امکاناً کوئی غلطی سرزد ہوئی کيونکہ پہاڑ پر نئی رسياں لگائی گئی تھيں۔ بيان ميں اٹاناس اسکاٹوو کو خراج تحسين پيش کيا گيا۔ بلغاريہ کی وزارت خارجہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کيا اور رنے والے کوہ پيما کی جرات کو سراہا۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM IST
ايلپائن کلب آف پاکستان نے بعد ازاں گر کر ہلاک ہونے والے کوہ پيما کی لاش برآمد کر لی۔ اسے ايک فوجی ہيلی کاپٹر ميں اسکردو کے مقام تک پہنچايا گيا۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM IST
قبل ازيں گزشتہ ماہ کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران ايک ہسپانوی کوہ پيما ہلاک ہو گيا تھا۔ جبکہ جنوری ميں ہی روسی امريکی اليکس گولڈفارب نامی کوہ پيما بروڈ پيک نامی چوٹی سر کرنے کی کوشش ميں مارا گيا تھا۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM IST
چند ہفتوں قبل مموسم سرما ميں کے ٹو سر کر کے نيپالی کوہ پيماوں نے تاريخ رقم کر دی تھی۔ کے ٹو کو خونی پہاڑ بھی کہا جاتا ہے، کيونکہ وہاں کے حالات انتہائی خطرناک ہوتے ہيں۔ چند اوقات وہاں دو سو کلوميٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی ہوائيں اور منفی ساٹھ ڈگری سينٹی گريڈ تک درجہ حرارت ہوتا ہے۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Feb 2021, 6:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز