پاشا نامی براتھل ہاؤس کا شمار یورپ کے انتہائی بڑے قحبہ خانوں میں کیا جاتا ہے لیکن اب یہ ماضی کا حصہ بننے جا رہا ہے۔ جرمن شہر کولون میں یہ ایک بڑی کثیر المنزلہ عمارت میں شائقین کی لذتوں کو پورا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھا۔ اس کو کورونا وائرس نے شدید متاثر کیا اور کئی ماہ سے کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر تھیں۔
Published: undefined
ماہرین کا کہنا ہے کہ وبا کی وجہ سے عائد پابندیوں نے جسم فروشی کی سرگرمیوں کو محدود کر رکھا ہے اور اس باعث کئی ایسے مراکز کو اب دیوالیہ پن کا سامنا ہے۔ دوسری جانب جرمنی کو دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے شدید کساد بازاری کا سامنا ہے اور کئی کمپنیوں کے دیوالیے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
پاشا براتھل ہاؤس کی انتظامیہ کی جانب سے دیوالیہ کی درخواست جمع کرانے کی خبر ایک مقامی روزنامے 'ایکسپریس‘ نے شائع کی ہے۔ اخبار سے بات کرتے ہوئے قحبہ خانے کے ڈائریکٹر ارمین لوبشائیڈ کا افسوس سے کہنا تھا، 'ہم ختم ہو کر رہ گئے ہیں‘۔ لوبشائیڈ نے مزید بتایا کہ وبائی ایام میں کاروبار کو سنبھالنے میں تمام بچا ہوا سرمایہ بھی اچھے وقت کے انتظار میں صرف کر دیا گیا اور اب کچھ باقی نہیں رہا۔
Published: undefined
یہ امر اہم ہے کہ کورونا وبا کے شدید ایام کے دوران برلن حکومت نے کئی دوسری پابندیوں کے ساتھ منظم جسم فروشی کی ممانعت کر دی تھی۔ کولون کا شہر جرمن گنجان آباد صوبے نارتھ رائین ویسٹ فالیا میں ہے اور یہاں کی صوبائی حکومت نے جسم فروشی کے کاروبار پر پانچ ماہ قبل سے حفاظتی تدابیر کے تناظر میں پابندی عائد کر رکھی ہے۔
Published: undefined
پاشا کے ڈائریکٹر لوبشائیڈ نے اس پابندی پر بھی کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے حکومت نے واضح نہیں کیا کہ یہ پابندی کب تک جاری رہے گی اور اس انداز میں کوئی پلاننگ نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک بینکوں کی مدد سے دیوالیہ پن سے بچنے کی کوششیں جاری رکھی گئی لیکن اب مزید ایسا ممکن نہیں۔
Published: undefined
اخبار ایکسپریس کے مطابق لوبشائیڈ کا کہنا ہے کہ حکومتی یقین دہانی سے اگلے برس کاروبار دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سبھی جانتے ہیں کہ پابندی کے باوجود رقم ادا کرنے کے عوض جسم فروشی کا کاروبار اب بھی خفیہ انداز میں جاری و ساری ہے اور ایسے کاروبار سے حکومت کو ٹیکس کی ادائیگی بھی نہیں ہو رہی۔
Published: undefined
براعظم یورپ میں پاشا براتھل ہاؤس کا وسیع کاروباری نیٹ ورک ہے۔ کولون شہر میں اس کی بلند عمارت گیارہ منزلوں پر محیط ہے اور اس میں انتظامیہ کے ساٹھ افراد تقریباً ہر وقت موجود ہوا کرتے تھے۔ ایک وقت میں تقریباً ایک سو بیس طوائفیں جزوقتی طور پر گاہکوں کو لبھانے کے ساتھ ساتھ جسم فروشی کے لیے موجود ہوا کرتی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined