سماج

جنسی اسکینڈل: گیلین میکسویل مجرم قرار

امریکی وفاقی عدالت میں گیلین میکسویل پرکمسن لڑکیوں کی جنسی مقاصد کے لیےانہیں  اسمگل کرنے کے 6 میں سے 5 الزامات ثابت ہوگئے۔ انہیں پینسٹھ سال تک کی سزا دی جاسکتی ہے۔

جنسی اسکینڈل: گیلین میکسویل مجرم قرار
جنسی اسکینڈل: گیلین میکسویل مجرم قرار 

برطانوی سوشلائٹ گیلین میکسویل اپنے سابقہ ساتھی جیفری ایپسٹائن کو جنسی زیادتی کے مقصد سے نوجوان لڑکیاں فراہم کرنے کے کیس میں مجرم قرار دی گئی ہیں۔

Published: undefined

امریکی عدالت میں جب گیلین میکسویل کے خلاف فیصلہ سنایا جا رہا تھا تو انہوں نے کوئی جذبات ظاہر نہ کیے بلکہ اپنے چہرے سے ماسک اتار کر اپنے گلاس میں پانی ڈالا۔ میکسویل کو پینسٹھ سال تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

میکسویل کن جرائم میں ملوث تھیں

عدالت کی جیوری نے میکسویل کو مندرجہ ذیل جرائم کا ذمہ دار قرار دیا۔

سترہ سال سے کم عمر لڑکیوں کو غیر قانونی جنسی سرگرمیوں میں شامل ہونے پر اکسانا۔

اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکیوں کی سیکس ٹریفیکنگ کرنا۔

سترہ سال سے کم عمر لڑکیوں کو غیر قانونی جنسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے متعلقہ منزل تک پہنچانا وغیرہ۔

Published: undefined

عدالت میں کیا دلائل پیش کیے گئے

استغاثہ کا کہنا تھا کہ میکسویل جنسی جرائم میں جیفری ایپسٹائن کی ساتھی تھیں۔ جیفری ایپسٹائن کو بھی جنسی جرائم کے کیس کا سامنا تھا تاہم انہوں نے سن 2019میں نیو یارک کی ایک جیل میں خود کشی کر لی تھی۔

Published: undefined

استغاثہ نے اپنے کیس کی بنیاد ان چار خواتین کے الزمات پر بنائی تھی جنہوں نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ میکسویل اور ایپسٹائن نے انیس سو نوے اور سن دو ہزار کی دہائی کے دوران ان کا جنسی استحصال کیا تھا۔ ان چار میں سے تین خواتین نے اپنے نام تبدیل کر کے عدالت میں اپنے بیان ریکارڈ کرائے تھے۔

Published: undefined

ایپسٹائن کی موت کے قریب ایک سال بعد میکسویل کو جولائی 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ برطانوی سوشلائٹ عوامی نگاہ سے غائب تھیں اور ان کی رہائش کے حوالے سے افواہیں گردش کرنے لگی تھیں۔ میکسول 59 برس کی ہیں اور برطانیہ کے میڈیا کی نامور کاروباری شخصیت رابرٹ میکسویل کی بیٹی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined