برطانوی حکومت نے غیرملکی ہنر مند افراد کو ویزے فراہم کرنے کے حوالے سے پوسٹ بریگزٹ پالیسی میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔ بریگزٹ سے پہلے برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا اور بیرونی ممالک کے لوگوں کو روزگار کی منڈی تک رسائی سے روکا جائے گا۔
Published: undefined
تاہم اب برطانوی وزارت ٹریفک نے اعلان کیا ہے کہ کرسمس تک محدود مدت کے لیے تقریباً پانچ ہزار ٹرک ڈرائیوروں کو ملک میں لایا جائے گا۔ حالیہ چند روز میں ایندھن کی ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے متعدد برطانوی پٹرول اسٹیشن عارضی طور پر بند پڑے ہيں۔ ایندھن کی ڈیلیوری کا نظام متاثر ہونے کی وجہ سے حکومت نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ پریشان نہ ہوں اور زیادہ ایندھن خریدنے کی کوشش نہ کریں۔
Published: undefined
اس حکومتی اعلان کے باوجود لوگوں نے افراتفری میں ایندھن خریدنے کی کوشش کی اور کئی پٹرول اور گیس اسٹیشنوں پر ایندھن ختم ہو گیا۔ اس بحران کا ذمہ دار برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔ مختلف اداروں کی طرف سے انہیں آگاہ کیا جا رہا تھا کہ وہ امیگریشن پالیسی میں نرمی لائیں۔ اندازوں کے مطابق برطانیہ بھر میں تقریباً ایک لاکھ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی پیدا ہو چکی ہے۔
Published: undefined
اسی طرح صورت حال کو دیکھتے ہوئے پولٹری پروسیسنگ جیسی دیگر اہم صنعتوں کے لیے بھی پانچ ہزار پانچ سو ویزے جاری کیے گئے ہیں۔ برطانیہ میں اس کمی کی ایک وجہ بریگزٹ کے بعد سے امیگریشن کے سخت قوانین ہیں، جس کی وجہ سے ہنر مند کارکنوں کا برطانیہ جانا مشکل ہو گیا ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب برٹش چیمبر آف کامرس کے صدر روبی میک گریگور اسمتھ نے کہا ہے کہ یہ حکومتی اعلان آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا یہ مسئلہ بہت بڑا ہے اور حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔
Published: undefined
دریں اثناء برطانوی وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پارٹنر اداروں کو کئی ملین کے فنڈ ادا کرے گی تاکہ ملک میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی پوری کرنے کے لیے نئے لوگوں کو تربیت فراہم کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز