خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس کشتی کی غرقابی کے واقعے میں متعدد افراد کے لاپتا ہو جانے کا خدشہ ہے۔ جمعے کے روز فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے بتایا کہ یہ واقعہ فرانسیسی پانیوں میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کشتی پر چھیاسٹھ تارکین وطن سوار تھے، جو فرانس سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش میں تھے، تاہم سمندری لہروں کا نشانہ بنے۔
Published: undefined
ابتدائی رپورٹس کے مطابق ریسکیو ٹیمیں مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے جائے حادثہ پر پہنچیں جہاں ٹیوب نما کشتی سے ہوا نکل جانے کی وجہ سے متعدد افراد ڈوب رہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ دو بے ہوش افراد کو سمندر سے نکالا گیا، جن میں سے ایک کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرانسیسی شہر کیلے میں ہسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ دوسرا شخص جان بر نہ ہو سکا۔
Published: undefined
جائے واقعہ پر کشتیاں اور ہوائی جہاز دیگر افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ انگلش چینل سمندر برطانیہ اور براعظم یورپ کو الگ کرتا ہے اور دنیا کے سب سے زیادہ مصروف شپنگ روٹس میں سے ایک ہے۔
Published: undefined
اس خطرناک سمندری راستے سے ہزاروں افراد ہر سال فرانس سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ برطانوی مائیگریشن واچ نامی تنظیم کے مطابق رواں برس اب تک انتیس ہزار سے زائد تارکین وطن اس راستے سے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ پہنچے۔ یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں ایک تہائی کم ہے۔ واضح رہے کہ نومبر دو ہزار اکیس میں اسی راستے میں تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے ایک حادثے میں 29 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جب کہ رواں برس اگست میں بھی چھ افغان شہری اس سمندر میں ڈوب کر مارے گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined