چین میں کووڈ کی سخت پابندیوں کے خاتمے کے بعد گیٹس فاونڈیشن کے سربراہ اس ملک کا دورہ کرنے والے مغرب کے چند نمایاں بزنس لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ بل گیٹس نے اس سے پہلے سن 2019 میں چین کا دورہ کیا تھا۔
Published: undefined
بل اور ملنڈا گیٹس فاونڈیشن نے چین کو ملیریا اور تپ دق کے خلاف اس کی کوششوں میں جمعرات کے روز 50 ملین ڈالر کی مدد دینے کا اعلان کیا۔ بل گیٹس نے بیجنگ میں واقع گلوبل ہیلتھ ڈسکوری انسٹی ٹیوٹ (جی ایچ ڈی ڈی آئی) کو بیجنگ میونسپل اور سنگھہوا یونیورسٹی کے تعاون سے تیار کیا ہے۔
Published: undefined
گیٹس فاونڈیشن نے اعلان کیا کہ وہ جی ایچ ڈی ڈی آئی کے ساتھ اپنے تعاون کی تجدید کرے گا۔ فاونڈیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس امداد کا مقصد "تپ دق اور ملیریا جیسی متعدی بیماریوں سے دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے صحت سے متعلق اقدامات کو بہتر بنانا ہے کیونکہ یہ بیماریاں سب سے زیادہ غریبوں کو متاثر کرتی ہیں۔"
Published: undefined
بل گیٹس سے قبل ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک اور ایپل کے سی ای او ٹم کک سمیت کئی اہم تجارتی رہنما بھی حالیہ مہینوں میں چین کا دورہ کرچکے ہیں۔ جے پی مورگن چیز کے سی ای او جیمی ڈائمن اور ٹیسلا کے سی ای او ایلن مسک نے گزشتہ ماہ چین کا دورہ کیا تھا۔
Published: undefined
مسک کی کمپنی کی چین میں بڑے پیمانے پر تجارتی سرگرمیاں ہیں، انہوں نے شنگھائی کے نواح میں بیجنگ اور ٹیسلا کے افسران سے ملاقات کی تھی۔ ایپل کے سی ای او ٹم کک بھی مارچ میں بیجنگ گئے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ چین کے ساتھ ان کی کمپنی کے "باہمی" تعلقات ہیں۔ ایلن مسک اور ٹم کک نے چین کے وزیر اعظم لی قیانگ اور اعلیٰ معاشی عہدیداروں نیز کابینی وزراء کے ساتھ بھی ملاقات کی تھی۔
Published: undefined
جمعرات کے روز جی ایچ ڈی ڈی آئی میں تقریر کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا کہ "چین نے غربت کے خاتمے اور صحت کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے ملک کے اندر نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔"
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، "مجھے امید ہے کہ چین موجودہ چیلنجز، بالخصوص جو افریقی ملکوں کو درپیش ہیں، سے نمٹنے میں زیادہ بڑا کردار ادا کرسکتا ہے۔" خیال رہے کہ چین کی حکمراں جماعت چین کی سست رو معیشت کو بہتر بنانے کے لیے غیر ملکی مفادات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز