اس فیصلے کے ساتھ تاہم بغیر الکوحل بیئر اب بھی اس بار کے ورلڈ کپ کے سلسلے میں منعقد ہونے والے تمام 64 میچوں میں فٹ بال کے شیدائیوں کے لیے فراہم کی جائے گی۔ اس بارے میں ایسو سی ایٹیڈ پریس کو یہ اطلاع متعلقہ ادارے کے فیصلے کا علم رکھنے والے ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی تھی۔ اس شخص نے بتایا کہ اسٹیڈیم میں الکوحل بیئر کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ قطر میں فیفا ورلڈ کپ2022 ء کے باقائدہ آغاز سے دو روز پہلے سامنے آیا ہے۔ اس طرح 12 سال بعد پہلی بار قطری حکام نے فیفا کے تجارتی شراکت داروں کا احترام ملحوظ رکھنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
Published: undefined
یورپ کے فُٹ بال سپورٹرز کے ایک فین گروپ کے ایگزیکیوٹیو ڈائرکٹر رونان ایوین نے فیفا ورلڈ کپ کے میچوں کے دوران تمام اسٹیڈیمز میں الکوحل بیئر کی فروخت پر پابندی کے فیصلے کو ' انتہائی غلط‘ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا، ''بہت سے شائقین کے لیے، چاہے وہ شراب نہیں پیتے ہوں اور اپنے ممالک میں اس قسم کی اسٹیڈیم پالیسیوں کے عادی ہی کیوں نہ ہوں، ایونٹ سے پہلے یہ اعلان کچھ غیر ضروری تفصیلات کے مترادف ہے۔ اس سے ان کے ٹورنامنٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ورلڈ کپ ٹونامنٹ کے آغاز میں محض 48 گھنٹے باقی ہیں اور ہم واضح طور پر ایک خطرناک علاقے میں داخل ہو گئے ہیں ۔‘‘ رونان ایوین نے مزید تحریر کیا کہ اب 'یقین دہانیوں' کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
Published: undefined
قطر کی طرف سے اس طرح کا اچانک فیصلہ مغرب میں انتہائی سخت تصور کیا جاتا ہے لیکن قطر ایک خود مختار ملک ہے جس پر ایک موروثی آمر حکومت کرتا ہے، جس کے پاس تمام حکومتی فیصلوں کا مطلق العنان اختیار ہے۔ قطر توانائی سے مالا مال خلیجی ملک ہے جو دراصل پڑوسی عرب بادشاہت سعودی عرب کی پیروی کرتا ہے۔ قطر میں بھی مذہب اسلام کی قدامت پسند شکل جسے وہابیت کہا جاتا ہے، پائی جاتی ہے۔ سعودی عرب میں تاہم ہوٹل بارز میں شراب کی فروخت کی اجازت دی کئی سالوں سے موجود ہے۔ اسٹیڈیم میں الکوحل بیئر کی فروخت پر پابندی پر قطری حکومت اور اس کی سپریم کمیٹی برائے ترسیل نے تبصرے کی درخواست پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
Published: undefined
فیفا کے اس ورلڈ ایونٹ کے انعقاد کے سلسلے میں افتتاحی میچ سے چند ہفتوں پہلے ہی قطر کی طرف سے تاریخ میں تبدیلی کی گئی تھی۔
Published: undefined
بیئر بنانے والی کمپنی Budweiser کی مرکزی کمپنی AB InBev ہر ورلڈ کپ میں بیئر فروخت کرنے کی خصوصی اجازت کے لیے لاکھوں ڈالر کی ادائیگی کرتی ہے۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 ء کے لیے اس نے پہلے ہی اپنا زیادہ تر اسٹاک برطانیہ سے قطر بھج دیا ہے۔ اس توقع میں کہ لاکھوں شائقین ان کی بیئر خریدیں گے۔ اس کمپنی کی فیفا کے ساتھ شراکت داری کا سلسلہ 1986 ء میں شروع ہوا تھا اور یہ شمالی امریکا میں اگلے ورلڈ کپ کے لیے ایک ڈیل کی تجدید کے لیے مذاکرات میں شامل ہیں۔
Published: undefined
2022 ء کے فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کی میز بانی کے لیے جب بولی لگائی تھی تو قطر نے اپنے اسٹیڈیمز میں الکوحل کی فروخت کی فیفا کی شرط سے اتفاق کیا تھا اور 2010 ء میں ووٹ جیتنے کے بعد اپنے معاہدے پر دستخط کرتے وقت بھی قطر نے دوبارہ یقین دلایا تھا۔
Published: undefined
2014 ء کے ورلڈ کپکا انعقاد برازیل میں ہوا تھا۔ تب میزبان ملک کو میچوں کے دوران اسٹیڈیم میں شراب کی فروخت کی اجازت دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس کی منظوری کے لیے برازیل کو اپنے ملکی قوانین میں ترمیم کرنا پڑی تھی۔ کمپنی AB InBev کا فیفا کیساتھ جو معاہدہ تھا اُس کی تجدید 2011 ء میں ہوئی تھی۔
Published: undefined
2022 ء میں دو ٹورنامنٹ پیکیج کی میزبانی کے لیے قطر کا انتخاب ہونے کے بعد AB InBev کمپنی جو بیلجیم میں قائم ہے، کو حالیہ مہینوں میں اس بارے میں بے یقینی کی صورتحال کا سامنا رہا ہے کہ وہ قطر میں بیئر کہاں پیش اور فروخت کر سکتی ہے۔
Published: undefined
ستمبر میں اسٹیڈیم کے اندر اور میچ سے پہلے اور بعد میں الکوحل کے ساتھ بیئر کی فروخت کے لیے ایک معاہدے کا اعلان کیا گیا تھا۔ الکوحل فری یا الکوحل کے بغیر Bud Zero کو اسٹیڈیم کے اجتماعات میں فروخت کیے جانے اور شائقین کو برانڈڈ کپ میں اپنی نشستوں پر پینے کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined