سماج

جی ٹوئنٹی کے دہلی اجلاس میں چینی وفد کا 'پراسرار‘ تھیلا

جی ٹوئنٹی سمٹ میں شریک چینی وفد اور بھارتی سکیورٹی کے مابین گزشتہ جمعرات کو قریب بارہ گھنٹے تک 'ڈرامہ‘ رہا۔ بھارتی وفد ایک 'غیر معمولی سائز‘ کے بیگ کی جانچ کرنا چاہتے تھے لیکن چینی تیار نہیں تھے۔

جی ٹوئنٹی کے دہلی اجلاس میں چینی وفد کا 'پراسرار‘ تھیلا
جی ٹوئنٹی کے دہلی اجلاس میں چینی وفد کا 'پراسرار‘ تھیلا 

بھارتی میڈیا میں شائع شدہ خبروں کے مطابق نئی دہلی میں ہونے والے جی ٹوئنٹی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے گزشتہ جمعرات کو جب چینی وفد نئی دہلی پہنچا اور اس نے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں چیک ان کیا تو وفد کے ارکان کے پاس ایک ''غیر معمولی سائز‘‘ کا تھیلا بھی تھا، جس نے شکوک و شبہات پیدا کر دیے تھے۔

Published: undefined

ہوٹل کے عملے نے اگرچہ سفارتی سامان کے زمرے میں اس تھیلے کو کمرے میں لے جانے کی اجازت دے دی تھی تاہم ساتھ ہی اس نے اس بیگ میں ''مشتبہ آلات‘‘ کی موجودگی کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے اس کی اطلاع بھارتی سکیورٹی ایجنسیوں کو بھی دے دی تھی۔ اس کے بعد ایک ایسا 'ڈرامہ‘ شروع ہو گیا، جو تقریباً 12 گھنٹے تک جاری رہا۔

Published: undefined

معاملہ کیا تھا؟

چینی وفد نے نئی دہلی کے فائیو اسٹار ہوٹل تاج پیلس میں قیام کیا تھا۔ ہوٹل کے سکیورٹی عملے نے سفارتی پروٹوکول کا خیال رکھتے ہوئے چینی مہمانوں کو ان کے تمام بیگ اپنے ساتھ کمروں میں لے جانے کی اجازت دے دی تھی۔

Published: undefined

ہوٹل اسٹاف کے ایک رکن نے بعد میں دیکھا تھا کہ چینی وفد کے ایک کمرے میں دو بیگوں میں ''کچھ مشتبہ آلات‘‘ رکھے ہوئے تھے۔ ہوٹل اسٹاف نے اس کی اطلاع بھارتی سکیورٹی حکام کو دے دی۔ اس پر سکیورٹی حکام نے چینی وفد سے ان تھیلوں کو اسکینر سے گزارنے کے لیے کہا لیکن وفد نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ چینی وفد کا اصرار تھا کہ یہ چونکہ سفارتی بیگج تھا، لہٰذا اس کی جانچ نہیں کی جا سکتی تھی۔ اس پر بھارتی سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ وفد کے ارکان کی تکرار بھی ہوئی۔

Published: undefined

معاملہ کیسے حل ہوا؟

چینی وفد کے انکار کی وجہ سے تعطل پیدا ہو گیا تھا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق بعد میں چینی وفد صرف ایک شخص کو چھوڑ کر دیگر تمام اراکین کے بیگ اسکین کروانے پر راضی ہو گیا، جس کی وجہ سے بھارتی سکیورٹی اہلکاروں کا شبہ اور بھی بڑھ گیا۔

Published: undefined

ان کے اس شبے کو اس وقت اور بھی تقویت ملی جب چینی وفد نے اپنے لیے ''علیحدہ اور پرائیویٹ انٹرنیٹ کنکشن‘‘ کا مطالبہ کر دیا۔ ہوٹل انتظامیہ نے تاہم یہ درخواست ٹھکرا دی، جس کے بعد بارہ گھنٹے تک چلنے والا ڈرامہ شروع ہو گیا۔

Published: undefined

رپورٹوں کے مطابق ہوٹل کے کمرے کے باہر ایک سکیورٹی ٹیم تعینات کر دی گئی تھی، جو تقریباً 12گھنٹے تک پہرہ دیتی رہی اور یہ ڈرامہ اس وقت اپنے اختتام کو پہنچا جب کافی طویل بحث کے بعد وفد مذکورہ بیگ کو چینی سفارت خانے منتقل کرنے پر راضی ہو گیا۔

Published: undefined

بھارت اور چین کے کشیدہ تعلقات

نئی دہلی میں نو اور دس ستمبر کو ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں گوکہ اس گروپ میں شامل تقریباً تمام ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت اور دیگر خصوصی مہمانوں نے شرکت کی لیکن روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ اس سمٹ میں شامل نہ ہوئے۔ شی جن پنگ نے اپنی جگہ چینی وزیر اعظم لی چیانگ کو نئی دہلی بھیجا تھا۔

Published: undefined

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شی جن پنگ کی عدم شرکت بھارت اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کا ایک اور ثبوت ہے۔ حالانکہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اسے بھارت کی سفارت کاری کی ناکامی ماننے سے انکار کر دیا اورکہا کہ ہر ملک کو خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ کس سطح پر اپنی نمائندگی کرے گا، اس لیے ''اہم یہ نہیں ہے کہ کسی ملک نے کیا موقف اختیار کیا، بلکہ اہم بات یہ ہے کہ مباحث اور نتائج میں اس ملک کا حصہ کتنا رہا۔ اور اس کا اطلاق چین پر بھی ہوتا ہے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ یوں تو بھارت اور چین کے درمیان عشروں سے سرحدی تنازعات جاری ہیں لیکن سن 2020ء میں بھارتی اور چینی دستوں کے مابین لداخ میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد سے دوطرفہ تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined