میانمار کی جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوچی کو ملک کی ایک فوجی عدالت نے ایک تاجر سے رشوت لینے کے الزام میں دو کیسز میں مزید تین تین برس کی سزائیں سنائیں۔ اس کے ساتھ ہی ان کی سزاوں کو مدت مجموعی طور پر 26 برس ہو گئی۔
Published: undefined
میانمار کی فوجی جنتا کی حکومت میں ایک عدالت نے نوبل امن انعام یافتہ جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف بدعنوانی کے دو مزید کسیز میں بدھ کے روز تین تین برس کی قید کی سزائیں سنائیں۔ یہ دونوں سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔
Published: undefined
قید کی ان نئی سزاوں کے ساتھ ہی سوچی کو اب تک مجموعی طور پر 26 برس قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
Published: undefined
عدالتی کارروائیواں پر نگاہ رکھنے والے ایک ذرائع کا کہنا تھا کہ سوچی کو "بدعنوانی کے دو کیسز میں تین تین برس کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں وہ ایک تاجر سے رشوت لینے کی قصور وار پائی گئی تھیں۔"
Published: undefined
خیال رہے کہ 77 سالہ سوچی کی حکومت کو یکم فروری 2021 کو فوجی جنتا نے معزول کردیا تھا اور اس کے بعد ملک کی باگ ڈور خود اپنے ہاتھوں میں لے لی تھی۔
Published: undefined
بدھ کو جن الزامات میں انہیں سزا سنائی گئی انہوں نے اس کی تردید کی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مشہور تاجر ماونگ ویئک سے ساڑھے پانچ لاکھ ڈالر کی رشوت لی تھی۔ ماونگ کو کئی برس قبل منشیات کی اسمگلنگ کے کیس میں سزا ہو چکی ہے۔
Published: undefined
آنگ سان سوچی کو رشوت سے لے کر انتخابات میں خلاف ورزی سمیت متعدد الزامات کا سامنا ہے۔ اگر یہ الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں مجموعی طور 190 برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
Published: undefined
غیر قانونی طورپر واکی ٹاکی رکھنے، کورونا وائرس کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے، ملک کے سرکاری رازوں کو افشا کرنے، غداری، انتخابی دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے پانچ دیگر کیسز میں انہیں اب تک 23 برس قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔
Published: undefined
ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز جس وقت سوچی کو سزا سنائی گئی وہ عدالت میں موجود تھیں اور صحت مند نظر آرہی تھیں۔ انہوں نے سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
ایک مقامی انسانی حقوق گروپ کے مطابق صحافیوں کو عدالت میں جانے سے روک دیا گیا جب کہ سوچی کے وکلا پر بھی میڈیا کے ساتھ بات چیت پر پابندی عائد ہے۔
Published: undefined
سوچی کے حامیوں اور آزاد تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سوچی پر عائد کیے جانے والے تمام الزامات سیاسی اغراض پر مبنی ہیں اور ان کا مقصد جمہوریت نواز رہنما کو بدنام کرنا نیز اقتدار پر فوج کے قبضے کے جواز کو قانونی طور پر درست ثابت کرنا ہے۔
Published: undefined
ان کا کہنا ہے کہ ان الزامات کا مقصد سوچی کو اگلے برس ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا بھی ہے۔ فوجی جنتا نے سن 2023 میں ملک میں عام انتخابات کرانے کا وعدہ کیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ میانمار پر فوجی جنتا کے کنٹرول کے بعد سے ملک میں ہونے والے پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں 2300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ فوجی کارروائیوں میں 15000 سے زائد اپوزیشن رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined