بھارت ميں ٹوئٹر پر منگل کو #boycottamazon کافی دير تک ٹاپ ٹرينڈ کرتا رہا۔ اس کی وجہ آن لائن ريٹيلر ايميزون کی ويب سائٹ پر چند اشياء پرموجود ہندوؤں کے ليے مذہبی اہميت کے حامل علامات تھیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تازہ واقعے ميں دروازوں کے باہر رکھنے والے ميٹس اور انڈر ويئر پر ایسی مذہبی تصاویر تھیں، جن سے ہندو مذہب کے ماننے والوں کے جذبات کو ٹھيس پہنچی۔ منگل کو ايميزون کی انتظاميہ نے ايک بيان جاری کيا، جس ميں مطلع کيا گيا ہے کہ ايسی تمام اشياء کو فروخت کے ليے ويب سائٹ سے ہٹا ديا گيا ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ ايسی تمام متنازعہ اشياء بھارت ميں نہيں بلکہ بيرون ملکوں ميں فروخت کے لیے ويب سائٹ پر موجود تھيں۔
Published: undefined
اس تنازعے کی وجہ سے منگل دس نومبر کی صبح ٹوئٹر پر ايميزون بائيکاٹ کا ہيش ٹيگ ٹرينڈ کرتا رہا۔ سينکڑوں افراد نے ان اشياء کی تصاوير احتجاجاً پوسٹ کيں اور اس ويب سائٹ کا بائيکاٹ کرنے کا مطالبہ کيا۔ انڈر ويئر اور ڈور ميٹس پر پر بھگوان گھنيشا اور ديگر اہم مذہبی علامات چھپی ہوئی تھيں۔
Published: undefined
اس معاملے کی وضاحت ميں ايميزون نے کہا کہ اس کی ويب سائٹ پر سامان بيچنے والے تمام افراد اور کمپنيوں کو کمپنی کے احکامات پر عمل کرنا چاہيے اور ايسا نہ کرنے کی صورت ميں مذکورہ افراد و کمپينوں کے اکاؤنٹ معطل کيے جا سکتے ہيں۔
Published: undefined
اس سے قبل سن 2017 ميں وزير اعظم نريندر مودی نے دھمکی دی تھی کہ اگر بھارت کے پرچم والے رنگوں والے ڈور ميٹس نہ ہٹائے گئے، تو وہ ايميزون کے غير ملکی ملازمين کے ويزے رکوا ديں گے۔ ايسے ميٹس کينيڈا ميں فروخت ہو رہے تھے۔ پھر گزشتہ برس امريکا ميں ٹوائلٹ سيٹ کورز پر ہندوؤں کے بھگوانوں کی تصاوير دکھائی ديں۔ دونوں واقعات ميں ايميزون نے متنازعہ اشياء اپنی ويب سائٹ سے ہٹا دی تھيں۔
Published: undefined
بھارت انٹرنيٹ کی دوسری سب سے بڑی مارکيٹ ہے۔ ايميزون بھارت ميں چھ بلين ڈالر کی سرمايہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined