امریکی حکومت نے بدھ کے روز بتایا کہ ملک میں جون میں افراط زر کی شرح پچھلے چار دہائیوں میں سب سے اونچی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جبکہ کنزیومر قیمتیں گزشتہ برس کے مقابلے میں 9.1 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
Published: undefined
سن 1981 میں کنزیومر قیمتوں میں اضافے کے بعد سے یہ سب بڑا اضافہ ہے۔ صرف مئی میں ہی قیمتوں میں 8.6 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مئی سے جون کے درمیان ہر ماہ قیمتوں میں 1.3 فیصد کا اضافہ ہوتا رہا حالانکہ اپریل سے مئی تک قیمتوں میں صرف ایک فیصد اضافہ ہوا تھا۔
Published: undefined
قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے امریکی کنبوں پر مزید دباو بڑھ گیا ہے اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے سود کی شرحوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔
Published: undefined
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا،"گوکہ آج افراط زر کی شرح نہ صرف ناقابل قبول زیا دہ ہے بلکہ یہ فرسود ہ بھی ہے۔ لیکن آج کے اعداد وشمار تقریباً 30 دنوں کے دوران گیس کی قیمتوں میں گراوٹ کے مکمل اثرات کو ظاہر نہیں کرتے ہیں۔"
Published: undefined
آمدنی کے مقابلے ضروری اشیاء کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ کم آمدنی والے گروپ اس سے بالخصوص متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ان کی آمدنی کا بہت بڑا حصہ لازمی اشیاء مثلاً خوراک، ٹرانسپورٹیشن اور مکان کے کرایے ادا کرنے پر خرچ ہوجاتے ہیں۔
Published: undefined
گوکہ گیس کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ہے اور یہ تقریباً پانچ ڈالر سے جون کے وسط میں 4.66 فی گیلن ڈالر تک پہنچ گئی۔ تاہم یہ مثبت پیش رفت بعض ماہرین اقتصادیات کی امیدوں کے مطابق نہیں ہے۔اشیاء کے لانے لے جانے پر آنے والی لاگت اور کمیوڈیٹی کی قیمتوں میں بھی گراوٹ آنی شروع ہوئی ہے۔ افراط زر کے متعلق امریکیوں کی تشویش بھی کم ہوتی نظر آرہی ہے۔
Published: undefined
افراط زر کی وجہ سے صارفین کا اعتماد بری طرح متزلزل ہوا ہے جس کے بائیڈن اور ڈیموکریٹس دونوں کے لیے سیاسی مضمرات ہوسکتے ہیں۔ امریکہ میں آنے والے موسم خزاں میں وسط مدتی پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں اور افراط زر ایک اہم موضوع ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاویل چاہتے ہیں کہ افراط زر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے سود کی شرحوں میں 1980 کی دہائی کے بعد سے اب زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا جائے۔ فیڈرل ریزرو اس ماہ کے اواخر میں سود کی شرحوں میں تین چوتھائی پوانٹ تک کا اضافہ کرسکتا ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافے متوقع ہیں۔
Published: undefined
تاہم اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ شرحوں میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ قرض لینے پر زیادہ ادائیگی کرنی ہوگی۔ کریڈٹ کو سخت کرنا ہوگا جس سے ممکنہ طورپر اگلے سال کساد بازاری کا خدشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ بانڈ مارکیٹ سے بھی تنبیہی اشارے مل رہے ہیں کہ امریکہ کو ٹریزری بانڈز میں گزشتہ دس برسوں کے دوران پہلی مرتبہ کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined