یہ افغان وفد پاکستان، ازبکستان اور افغانستان پر مشتمل اقتصادی تنظیم (ای سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے آیا ہے۔ تاہم اس دوران پاکستانی اعلیٰ حکام کے ساتھ دیگرامور پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔
Published: undefined
اسلام آباد میں افغان سفارت خانے کی طرف سے سوشل میڈیا ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان وفد نے پیر کے روز اسلام آباد آمد کے چند گھنٹوں کے دوران پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔ خیال رہے کہ افغان شہریوں کو پاکستان سے انخلاء کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
حکومت پاکستان کے مطابق تقریباً چار ملین افراد میں سے لگ بھگ 1.7ملین افغان شہریوں کے پاس کوئی دستاویزات نہیں ہیں۔ حکومت نے افغان شہریوں کے ملک سے انخلاء کا یہ حکم پاکستان میں خود کش بم دھماکوں کے بعد دیا تھا، جن کے بارے میں اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ ان میں افغان شہری ملوث تھے۔ کابل نے تاہم ان الزامات کی تردید کی ہے۔
Published: undefined
افغان سفارت خانے کے بیان کے مطابق افغانستان کے وفد کی قیادت وزیر تجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی کررہے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں افغان تاجروں کا کراچی کی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے تجارتی سامان اور افغان پناہ گزینوں کی املاک کو منتقل کیے جانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان وفد پاکستان کے ساتھ تجارت اور سفری معاملات پر بھی بات چیت کرے گا۔
Published: undefined
ای سی او کا یہ سہ فریقی اجلاس تاشقند میں 16ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے چند دن بعد ہو رہا ہے، جس میں پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے رکن ملکوں پر زور دیا تھا کہ وہ خطے میں غیر استعمال شدہ تجارتی صلاحیتوں سے استفادہ کریں۔
Published: undefined
پاکستان، افغانستان اور ازبکستان پر مشتمل اس اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کا قیام 1985میں عمل میں آیا تھا۔ اس بین الحکومتی تنظیم کا مقصد اس خطے میں ترقی، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینا ہے۔
Published: undefined
اسلام آباد میں افغان وفد کی آمد پاکستانی حکومت کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر کنٹرول سخت کرنے کے اقدامات کا اعلان کرنے اور کئی اشیا پر فیس عائد کرنے کے اعلان کے چند ہفتے بعد ہوئی ہے، جس میں کپڑے اور ہر قسم کے ٹائر سمیت 210 سے زائد اشیاء کی تجارت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
پاکستانی حکام بغیر دستاویز کے پاکستان میں موجود غیر ملکیوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، جن میں زیادہ تر افغان ہیں، جس سے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ اور دونوں اطراف سے بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان نے یہ کریک ڈاؤن یکم نومبر کی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد شروع کیا جو اس نے گزشتہ ماہ تمام غیر دستاویزی غیر ملکیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دی تھی۔
Published: undefined
پاکستان کے نگران وزیر اعظم کاکڑ نے رواں ماہ افغانستان کی عبوری انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے پاکستان کے سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے اپنی سرزمین پر موجود سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بعض معاملات میں طالبان حکام کی 'سہولت کاری‘ کے کچھ ثبوت بھی موجود ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined