سماج

’افغانستان میں کوئی مستقبل نہیں ہے‘

یہ الفاظ پچیس سالہ ستار امیری کے ہیں، جو اپنا ملک چھوڑنے کی ہر ممکن کوشش میں ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر پانچ سے چھ ہزار افغان شہری پاکستان یا ایران کے راستے اپنا ملک چھوڑ رہے ہیں۔

’افغانستان میں کوئی مستقبل نہیں ہے‘
’افغانستان میں کوئی مستقبل نہیں ہے‘ 

امریکی اور نیٹو افواج کے اچانک انخلا کے بعد اس وقت طالبان افغانستان پر حکومت کر رہے ہیں لیکن ملک معاشی اور سماجی افراتفری کا شکار ہو چکا ہے۔ بھوک اور غربت پھیل رہی ہے۔

Published: undefined

ان ہی حالات کی وجہ سے مزار شریف کے رہائشی ستار امیری ایک پک اپ میں اپنے چھوٹے سے بچے اور بیوی کو لے کر صحرائی راستے سے ایران کی جانب روانہ ہو چکے ہیں۔ انہیں منزل ملے گی یا نہیں، اس کا علم کسی کو نہیں۔ لیکن افغان شہری اپنے ملک سے نکلنے کے لیے بیتاب ہیں۔

Published: undefined

ایران کی جانب رُخ

بے شمار افغان اس وقت ایران کی جانب رخ کیے ہوئے ہیں کہ وہاں پہنچ کر کام تلاش کریں اور جو کمائیں، اس میں سے کچھ رقم افغانستان میں مقیم خاندان کو روانہ کر سکیں۔

Published: undefined

کئی افغان شہریوں کو ماضی میں سابقہ حکومت اور غیر ملکی افواج کے ساتھ ہمدردیاں اور ان کے ساتھ کام کرنے کی وجہ سے طالبان کی طرف سے ٹارگٹ بنائے جانے کا خوف بھی لاحق ہے۔ کئی افراد ملازمتوں سے محروم ہو چکے ہیں اور وہ ہفتہ وار ایک ہزار افغانی یا دس ڈالر کے مساوی کمانے سے بھی محروم ہیں۔

Published: undefined

انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ اگست سن 2021 کے بعد سے ایک ملین کے قریب افغان شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ ان حالات میں ایران کی سرحد کے قریب جنوب مغربی افغان شہر زرنج جو نمروز صوبے کا دارالحکومت بھی ہے، ملک چھوڑ کر ایران میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے شہریوں کا ایک بڑا ٹھکانا بن چکا ہے۔

Published: undefined

زرنج شہر انسانی اسمگلروں کا بڑا اڈا

زرنج شہر کے خستہ حال اور کم کرائے والے ہوٹلوں میں مہاجرت اختیار کرنے والے افغان شہریوں نے اگلی منزل تک روانگی سے قبل ڈھیرے ڈال رکھے ہیں۔ سرحد عبور کرنے کے منتظر افراد ہوٹلوں کے کمروں میں قالین پر سونے پر مجبور ہیں۔ ان کے چہرے مایوسی اور پریشانی سے عبارت دکھائی دیتے ہیں۔

Published: undefined

اس شہر میں انسانی اسمگلروں نے بھی پریشان افراد سے منہ مانگی رقمیں بٹورنے کا سلسلہ گرم کر رکھا ہے اور مجبور افراد کو اپنی گرفت میں لینے میں مصروف ہیں۔ اب افغانستان میں شدید سرد موسم کی جگہ بہار کی آمد آمد ہے لیکن افغان شہری اس موسمی تبدیلی سے دور ہیں۔

Published: undefined

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گزشتہ ماہ روزانہ کی بنیاد پر تین سو ٹرک ایران میں داخل ہو رہے تھے اور ہر ایک ٹرک پر بیس افغانی شہری سوار تھے۔ اس طرح روزانہ کی بنیاد پر چھ ہزار افراد مہاجرت اختیار کرتے ہوئے ایران پہنچ رہے تھے۔

Published: undefined

اس سفر پر بھی کئی گھنٹے صرف ہوتے ہیں۔ ایرانی سرحد پر دیوار کھڑی کی جا چکی ہے لیکن انسانی اسمگلرز جانتے ہیں کہ کس مقام پر ایرانی گارڈز کو رشوت دے کر افغان مہاجرین کو آگے کسی ایرانی شہر تک لے جانا ممکن ہے۔

Published: undefined

بین الاقوامی مہاجرت کے ادارے کے مطابق ایران میں چونتیس لاکھ افغان مہاجر سن 2020 میں موجود تھے اور اب اس تعداد میں بھی خاصا اضافہ ہو چکا ہے۔ ایسا بھی بتایا جاتا ہے کہ طالبان ملک چھوڑنے والے افراد کی حوصلہ شکنی بھی کر رہے ہیں اور ملکی صورت حال بارے بین الاقوامی خبروں کو پراپیگنڈا قرار دیتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined