نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارلیمان میں گرما گرم بحث کے دوران اپنے حریف سیاستدان کے لیے جو گستاخانہ الفاظ استعمال کیے تھے، اس کی دستخط شدہ سرکاری ٹرانسکرپٹ کی ایک کاپی، جمعرات کو ایک نیلامی میں تقریباً 63 ہزار امریکی ڈالر میں فروخت ہوئی۔
Published: undefined
گزشتہ ہفتے جیسنڈا آرڈرن نے پارلیمان میں اپنی نائب کے ساتھ بات چیت کے دوران الگ سے تبصرہ کرتے ہوئے اے سی ٹی کے رہنما ڈیوڈ سیمور کے لیے ''مغرور کانٹے'' کا لفظ استعمال کیا، جو ان کے خطاب کا حصہ نہیں تھا، تاہم اسے مائیک نے ریکارڈ کر لیا۔ یہ واقعہ انتخابی سال آنے سے قبل ایک گرما گرم بحث کے دوران پیش آیا۔
Published: undefined
اس بے ادبی یاگالی گلوج کے لیے آرڈرن نے بعد میں معذرت بھی پیش کی تھی، تاہم یہ ہینسارڈ، یعنی سرکاری پارلیمانی ریکارڈ، کا حصہ بن گیا۔ ابتدائی طور پر سیمور کو وزیر اعظم کے اس تبصرے سے صدمہ پہنچا تھا، تاہم اس کے باوجود انہوں نے ایک پارٹی میں اس کی نیلامی کا مشورہ دیا۔
Published: undefined
دونوں سیاسی حریفوں نے پارلیمانی ٹرانسکرپٹ پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا اور اسے 'پروسٹیٹ کینسر فاؤنڈیشن' کے لیے فنڈز جمع کرنے کے لیے نیلام کیا گیا۔ نیلامی کے دوران 282 افراد نے اسے خریدنے کے لیے بولی لگائی۔
Published: undefined
'ٹریڈ می' نامی ویب سائٹ نے اسے نیلام کیا، جس پر تقریبا ساڑھے چار لاکھ افراد نے تبصرے بھی کیے اور یہ ویب سائٹ کی رواں برس کی سب سے مقبول نیلامی ثابت ہوئی۔ سیمور نے کہا، ''فنڈز ہر جگہ کانٹے کے لیے رقم اکٹھا کرنے کے لیے جائیں گے۔''
Published: undefined
وزیر اعظم آرڈرن نے اس خبر کا اعلان فیس بک پر کیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا: ''یہ تو نہیں کہہ سکتی کہ مجھے اس کی توقع تھی۔ پارلیمنٹ میں پرانے مائیک پر شرمسار کرنے والی ایک حرکت 'پروسٹیٹ کینسر فاؤنڈیشن کے لیے ایک لاکھ نیوزی لینڈ ڈالر میں بدل گئی۔ میں ایک بہترمقصد کے لیے ڈیوڈ کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور ہر اس شخص کا بھی جس نے بولی لگائی۔''
Published: undefined
پروسٹیٹ کینسر فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو پیٹر ڈکنز نے سیاستدانوں کا ان کے ''کلاسیکل'' رد عمل کے اظہار کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم ایک مناسب وقت پر مل رہی ہے کیونکہ فاؤنڈیشن وبائی امراض کی وجہ سے پچھلے سال زیادہ رقم جمع کرنے میں ناکام رہی تھی۔ انہوں نے مزاحاً کہا، ''صرف ایک چھوٹی سی چبھن یا کانٹا ایک جان بھی بچا سکتا ہے۔''
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز