باویریا کے دارالحکومت میونخ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ صوبے کے سینکڑوں اسکولوں میں بیک وقت ایک اختیاری مضمون کے طور پر اسلامیات کی تعلیم متعارف کرائی گئی ہے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
جرمنی میں تعلیمی شعبہ وفاقی حکومت کے بجائے صوبائی حکومتوں کی عمل داری میں آتا ہے، اس لیے تمام 16 وفاقی صوبوں کی حکومتوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں اپنی اپنی صوابدید کے مطابق تعلیم کا اہتمام کر سکیں۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
باویریا کے ثقافت اور تعلیم کے وزیر میشائل پیازولو نے نیوز ایجنسی ای پی ڈی کو بتایا کہ اس جرمن صوبے میں نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ہزارہا طلبا و طالبات کے لیے اسلامی علوم کی تعلیم کے آغاز کا بڑے مثبت انداز میں خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
پیازولو نے بتایا کہ اس سال اپریل میں صوبے میں 400 سے زائد مقامات پر اسکولوں کے 17 ہزار سے زائد طلبا و طالبات اسلامیات کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ اب نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ان اسکولوں کی تعداد میں مزید 20 کا اضافہ کر دیا گیا ہے، جہاں ایک باقاعدہ اختیاری مضمون کے طور پر بچے بچیوں کے لیے اسلامی علوم کی تعلیم ممکن ہو گئی ہے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
وزیر تعلیم و ثقافت نے بتایا کہ اب باویریا میں مجموعی طور پر کتنے طلبا و طالبات اسلامیات کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اس بارے مین تازہ ترین اعداد و شمار اگلے ماہ اکتوبر کے شروع میں سامنے آ جائیں گے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
اپنی آبادی کے لحاظ سے باویریا کا شمار جرمنی کے بہت متنوع صوبوں میں ہوتا ہے۔ وہاں بہت سے اسکولوں میں ایک تعلیمی ماڈل کے طور پر ہزاروں بچے بچیوں کو اسلامیات کی تعلیم 2009ء سے دی جا رہی تھی۔ اب تاہم ایسے جملہ تعلیمی تجربات سے نتائج اخذ کرتے ہوئے اس مضمون کی تعلیم کو وسعت دیتے ہوئے اس کا سینکڑوں اسکولوں میں باقاعدہ اہتمام کر دیا گیا ہے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
بچوں کو اسلامیات کی یہ تعلیم جرمن زبان میں جرمنی ہی میں تربیت یافتہ سینکڑوں مرد اور خواتین اساتذہ دیں گے۔ اس کے علاوہ اسی منصوبے کے تحت طلبا و طالبات کو اختیاری مضامین کے طور پر دیگر بڑے عالمی مذاہب کی تعلیم بھی دی جائے گی۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
میونخ میں باویریا کی حکومت کے صوبائی اسکولوں میں اسلامیات کی تعلیم کے دائرہ کار میں اس اضافے کے فیصلے کے خلاف اے ایف ڈی نامی جماعت کی طرف سے مقدمہ بھی دائر کر دیا گیا تھا۔ اے ایف ڈی یا 'متبادل برائے جرمنی‘ انتہائی دائیں بازو کی ایک ایسی سیاسی جماعت ہے، جو جرمنی میں تارکین وطن کی آمد اور اسلام کے خلاف ہے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
'متبادل برائے جرمنی‘ نے یہ مقدمہ باویریا کی آئینی عدالت میں دائر کیا تھا۔ اس عدالت نے اگست کے اواخر میں اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اے ایف ڈی کا اعتراض غلط ہے اور حکومت کا اسکولوں میں اسلامیات کی تعلیم کے انتظام کا فیصلہ درست ہے۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Sep 2021, 8:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز