بالٹک کی جمہوریہ ایسٹونیا کے دارالحکومت ٹالین سے ہفتہ تین اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پولیس کو تین نوجوانوں کے اس گروپ کے جرم کا احساس اس وقت ہوا، جب انہوں نے ہائی وے کیمروں کے ذریعے ایک ایسے گاڑی دیکھی، جو 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زیادہ رفتار سے سفر میں تھی۔
Published: undefined
پولیس نے فوری طور پر اس گاڑی کا پیچھا کرنا شروع کیا اور وائرس لیس پر رابطے کے بعد احتیاطاﹰ اس ہائی وے پر کافی آگے رکاوٹیں کھڑی کروا کر یہ سڑک بند بھی کروا دی۔ پولیس نے پیچھا شروع کیا، تو ڈرائیور نے گاڑی کی رفتار مزید بڑھا دی۔ اس دوران یہ گاڑی سڑک پر کھڑی کردہ ایک رکاوٹ سے ٹکرائی اور پھر دوسری سے ٹکرا کر رک گئی۔
Published: undefined
پولیس اہلکار اس وقت بہت حیران ہوئے، جب انہوں نے دیکھا کہ گاڑی ایک تیرہ سالہ نوجوان چلا رہا تھا، جس کے پاس کوئی ڈرائیونگ لائسنس بھی نہیں تھا۔ اس سے بھی حیران کن بات یہ کہ اس گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ اس کے دو دوست بھی سوار تھے، ایک 12 سالہ لڑکی اور ایک 16 سالہ لڑکا۔
Published: undefined
جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب پولیس نے جب ان نوجوانوں کو روکنے کے بعد موقع پر ان سے ابتدائی تفتیش کی، تو پتا چلا کہ 13 سالہ لڑکا اپنے گھر سے ماں باپ کی اجازت کے بغیر ہی چپکے سے گاڑی لے کر نکلا تھا۔
Published: undefined
یہ تینون دوست پائیڈے نامی شہر سے تقریباﹰ 90 کلومیٹر دور ساحلی تعطیلاتی شہر پَیرنُو جا رہے تھے تاکہ وہاں جا کر برگر کھا سکیں۔ برگر کھانے کے بعد وہ اسی رات ڈرائیور کے ماں باپ کے جاگنے سے پہلے واپس گھر لوٹنا چاہتے تھا۔
Published: undefined
یہ نوجوان اپنی خواہش کے مطابق دوسرے شہر جا کر برگر تو نہ کھا سکے، تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ساتھ ہی ان کے والدین کو بھی اطلاع کر دی گئی۔
Published: undefined
اب انہیں قانون کے مطابق سزا سنائی جائے گی، جو اس لیے مقابلتاﹰ کم ہو گی کہ یہ تینوں نوجوان قانونی طور پر نابالغ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز