" ہیلو 'سپر زون' پانچ منٹ پہلے میں نے ایک نمک کا پیکٹ اپارٹمنٹ نمبر 9211 چھوئی موئی بلڈنگ کے لئے آرڈر کیا تھا اور اس کی ڈلیوری ابھی تک نہیں ہوئی۔ کیا یہی آپ کی سپر سروس ہے۔ آپ لوگ کسٹمرس کی ارجنسی ہی نہیں سمجھتے۔ دراصل کچھ منٹ پہلے ہمارے لئے آپ کا ڈلیوری بوائے اک ریسٹورنٹ سے کھانا ڈلیور کرکے گیا ہے۔ ہم نے جیسے ہی کھانا شروع کیا تو معلوم ہوا کہ اس میں نمک کم ہے۔ اب آج کل نمک، مرچ، مسالے جیسی چیزیں تو کوئی گھر پر نہیں رکھتا کیونکہ آپ جیسی آن لائن سروسز کے مرہون منت آج کل گھر پر کھانا بنتا ہی کہاں ہے۔ آپ نے مزید تاخیر کی تو کھانا ٹھنڈا ہوجائیگا اور اسے دوبارہ مائکرو اون میں گرم کرنا پڑے گا جس کے لئے فی الحال ہمارے پاس کوئی ہیلپ نہیں ہے۔ آپ ہماری ارجنسی سمجھ رہے ہیں نا" 'سپر زون آن لائن سروس انٹرنیشنل کمپنی' کے کال سینٹر میں ایک کسٹمر کی یہ کال آئی۔
Published: undefined
" سوری سر تاخیر ہماری طرف سے نہیں ہوئی ہے۔ دراصل آپ کی بلڈنگ کی لفٹ ہی کافی سلو چل رہی ہے۔ ہمارا ڈلیوری بوائے تو ڈھائی منٹ میں ہی آپ کی بلڈنگ میں پہنچ گیا تھا جبکہ ہمارا اسٹنڈرڈ ڈلیوری ٹائم دو منٹ اور پینتالیس سکنڈ ہے۔ لیجئے وہ آپ کی ڈور بیل بجا رہا ہے۔ ویسے آپ کی اس زحمت کے کمپنسیشن کے طور ہمارا ڈلیوری بوائے ہی آپ کے کھانے میں نمک ڈال دے گا اور اسے مائکرواون میں آپ کے لئے گرم بھی کردے گا۔ ہماری یہ ایکسٹرا سروس آپ کے لئے کمپلیمینٹری ہوگی بغیر کسی اکسٹرا چارج کے۔ آگر آپ پسند کریں تو ہمارا ڈلیوری بوائے ہی آپ کے لئے یہ فوڈ آپ کی پلیٹ میں سرو بھی کردے گا مگر اس کے الگ سے چارچیز ہوں گے۔ بس یہ گرما گرم فوڈ کھانے کی زحمت آپ کو خود ہی کرنی پڑے گی۔ لوکل ہائی جین قوانین کے سبب ابھی یہ سروس ہم نے شروع نہیں کی ہے۔ اگر آپ جیسے وقت کے قدردان لوگوں کا تعاون شامل رہا تو ممکن ہے کہ ہم یہ سروس بھی جلد ہی شروع کر دیں۔ اس ہائی ٹیک دور میں نئی نسل کے الیکٹرانک گیجیجٹس پر دونوں ہاتھوں کے چوبیس گھنٹے مسلسل مشغول رہنے کے سبب آن لائن سروسز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر ہم پُرامید ہیں کہ سر میں ہوتی ہوئی کھجلی کو کھجانے کی آن لائن سروس بھی بہت جلد شروع ہوجائے گی۔ کیا ہم آپ کی کوئی اور خدمت کرسکتے ہیں؟ بائی! انجوائے یور فرش اینڈ ہاٹ فوڈ" کال سنٹر سے کسی بہت مہذب کسٹمر کیئر ایکزیکیٹو نے اس کسٹمر کو جواب دیا۔
Published: undefined
آج کل آن لائین سروس کمپنیز کے لئے اس طرح کی شکایات سننا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ تیز رفتاری کا دور ہے۔ کس کے پاس اتنا فضول وقت ہے کہ وہ گھر پرکھانا بنوانے کا تضیع اوقات جیسا کام پسند کرے گا یا کرے گی جبکہ دنیا کی ہر شئی ایک فون کال یا آن لائین ایپلیکیشن کے زریعہ منٹوں، سکنڈوں میں کتنی ہی بڑی بڑی انٹرنیشنل ان لائن سروس کمپنیز کے ذریعہ فراہم کرائی جا رہی ہے۔ نمک کے پیکٹ سے لے کر کار تک ہر شئی انگلیوں کی ٹپس پر منٹوں میں آپ کے گھر کے ڈور اسٹپ پر ڈلیور کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
ہمارے ایک دوست نے تو اپنے والد کا کفن بھی آن لائن آرڈر کرکے منگوا لیا تھا۔ آن لائن سروسز کی سائٹ پر ان کے مخصوص کیٹا لاگ میں کفن کے مختلف سائز اور مختلف قیمتوں کے کفن کی تصاویر موجود تھیں جہاں اپنی یا اپنے متوفی کی پسند کے مطابق انگلی سے دبا کر آرڈر دیا جاسکتا ہے۔ ایسے دلکش اور بہت آسانی کے ساتھ آن لائن دستیاب ہونے والے کفن کے سیمپلز دیکھنے کے بعد تو اچھے خاصے ہٹے کٹے تندرست آدمی کا دل بھی بیٹھے بٹھائے مرنے کے لئے مچل اٹھے، چہ جائیکہ ہم جیسے عمر رسیدہ لوگوں کے لئے جو نہ چاہتے ہوئے بھی خراماں خراماں سوئے شہر خموشاں گامزن ہیں ایسے آفر ہمیشہ سے دلچسپی کا باعث رہے ہیں۔ خاص طور سے ان لوگوں کے لئے جن کے شب روز مختلف اسپتالوں کی سائٹس پر جاکر ڈسکاونٹ آفرس تلاش کرنے ہی میں گزرتے ہوں یہ آن لائن سروسز تو گویا کسی نعمت سے کم نہیں ہیں۔ کیونکہ کسی ٹیکنیکل ایرر کے سبب آن لائن سروس کمپنی نے ہمارے دوست کو سفید کی جگہ کلرڈ کفن بھیج دیا تھا اس لئے اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کے لئے انھوں نے ایک کفن ایکسٹرا کمپلیمینٹری بھی ڈلیور کرا دیا تھا۔ کفن کے سیٹ کی پیکنگ کے ساتھ ایک خوبصورت کارڈ بھی رکھا ہوا تھا جس پرسنہرے الفاظ میں یہ پیغام تحریرتھا:
Published: undefined
" امید ہے ہمارا یہ پروڈکٹ آپ کی زندگی میں نئی خوشیاں لانے کا سبب ہوگا۔ ہمیں اپنی خدمت کرنے کا مزید موقعہ عطا فرمائیں" یہ پیغام پا کر ہمارے دوست کا اپنے والد کا غم آدھا ہوگیا تھا اورشاید خرچہ بھی۔ ان کا ہشاش بشاش چہرہ دیکھ کر 'زندگی میں نئی خوشیاں لانے کا سبب' کے بارے میں ان سے پوچھنے کی ہماری ہمت نہ ہوئی۔
Published: undefined
کفن دفن اور کریا کرم کی فاسٹ سرروسز تو پہلے ہی اجرت پر مہیا کرائی جاتی رہی ہیں مگر اب بہت جلد قبر میں منکر نکیرین کے سوالات کے آن لائن جوابات بھی مہیا کرانے کا بندوبست ہونے کی قوی امید ہے۔ جنت و دوزخ کے ٹکٹ تو کافی عرصے سے آن لائن سروسز کے تعاون اور خدمات کے باعث بہت سی سائٹس پر موجود رہتے ہیں۔ دوزخ کے آن لائن ٹکٹس کی ڈیمانڈ روز بروز بڑھتی جارہی ہے جبکہ جنت کے ٹکٹس کے خواہاں حضرات کی مشکل یہ ہے کہ اکثر آن لائن ایپلی کیشنز سے وہ لوگ نا واقف ہوتے ہیں۔ گوکہ دوزخ کی سائٹس پر جانا آسان ہوتا ہے مگر اپنے اہل وعیال کی موجودگی میں دوزخ کی ان لائن سائٹس پر کچھ سیکھنے کی غرض سے جانے میں شرم ان کے دامن گیر رہتی ہے۔ کبھی کبھار دیر رات گئے بچوں سے چھپ چھپا کر کوشش بھی کی تو کبھی غلط بٹن دبانے سے کمپیوٹر پر اچانک شور مچ جانے سے انہیں مزید خجالت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Published: undefined
ویسے جس رفتار سے آن لائن سروسز عوام میں مقبول ہوتی جا رہی ہیں اس سے یہ امکان نظر آنے لگا ہے کہ بہت جلد جنت کے ٹکٹ کے خواہاں یہ چند گنتی کے حضرات بھی دوزخ کے ٹکٹ کے ایپلی کیشن استعمال کرنے کے لائق ہو جائیں گے کیونکہ یہ ایپلی کیشنز بہت کسٹمر فرینڈلی' دلچسپ' پرکشش اور آسان بنائی گئی ہیں اور یہی ان سروسز کی عوام میں بڑھتی مقبولیت کا راز بھی ہے۔
Published: undefined
بڑے بوڑھے بتاتے ہیں کہ ماضی میں لوگ خریداری کے لئے بازار یا شاپنگ سنٹر جاتے تھے۔ بازار جانے سے پہلے ضروریات کی اک لسٹ بناتے تھے اور پھر متعلقہ بازار تک جانے کے لئے مناسب سواری کا انتخاب کرتے تھے تب جاکر کہیں وہ اپنی منزل مقصود تک پہنچ پاتے تھے۔ پھر وہ دکان دکان دھکے کھاتے پھرتے تھے کیونکہ ان کے پاس وقت بہت اور پیسہ کم ہوتا تھا۔ سنا ہے کہ پرانے زمانے میں اس کام کے لئے لوگ یا تو اتوار کی چھٹی کا انتظار کرتے تھے یا کام سے چھٹی ہی لے لیتے تھے۔ کچھ لوگ تو اس کام میں اس قدر منہمک ہوجاتے تھے کہ ان کی دفتر سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھٹی ہوجاتی تھی۔
Published: undefined
کچھ دقیانوسی خیالات رکھنے والے حضرات اس آن لائن فیسیلٹی کو 'کاہلی کیئرسروس' کا نام دے کر اسے بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگروہ اس بات سے ناواقف ہیں کہ یہ سروس کورونا کی ناپید ویکسین سے بھی زیادہ اہم ہے کیونکہ یہ وہ نعمت بے بدل ہے جس کے بغیر عصرحاضر میں جینا ایسا ہی ہے جیسے بغیر آکسیجن کے زندہ رہنے کا تصور کرنا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز