مجھے چھوڑ کر میرے قریب سبھی دوست و احباب مودی جی کے پیچھے پڑے رہتے ہیں (میں جھوٹ تو نہیں بول رہا!)۔ چھ سال سے ایک آدمی ان کے بولوں کے لٹھ پر لٹھ کھائے جا رہا ہے۔ غور کرو اس کے دل و دماغ پر کیا گزرتی ہوگی؟ اب مودی جی نے ’آتم نربھر بھارت ابھیان‘ (خود انحصار ہندوستان مہم) کے تحت بیس لاکھ کروڑ کے پیکیج کا اعلان کیا تو دوست و احباب نے پھر سے اپنے اپنے لٹھ اتھا لئے اور پھر سے شروع ہو گئے۔
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
اٹل جی ہوتے تو کہتے، یہ اچھی بات نہیں ہے، مگر آج کی تاریخ میں یہ کہنے والا بھی کوئی نہیں ہے، تو لوگ بے لگام ہوئے جا رہے ہیں۔ اس ہندوستان میں لگتا ہے کہ رحم اور مامتا بالکل ختم ہو چکی ہے۔ سوچیے جس ملک میں لوگ وزیر اعظم کے تئیں بھی ذرا رحم نہ رکھتے ہوں، اس ملک کا مستقبل کیا ہوگا؟ اسے جو لوگ آج نہیں سمجھ رہے ہیں انہیں وقت کل سمجھا دے گا۔ کچھ کو ابھی سے سمجھا دیا ہے اور کچھ کی باری ابھی آنی ہے!
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
ارے جب مزدور مع خاندان دو دو ہزار کلو میٹر کے سفر پر شہر سے گاؤں کے لئے نکل پڑتے ہیں، راستے میں کٹتے، مرتے اور پولیس کے ڈنڈے کھاتے ہیں، تو تمہارا بڑا دل پگھل جاتا ہے لیکن جب ملک کے وزیر اعظم ملک کے 130 کروڑ باشندگان کے مفاد میں آتم نربھر بھارت ابھیان چلاتا ہے، بیس لاکھ کروڑ کے پیکیج کا اعلان کرتا ہے تو تمہارا دل پتھر کا ہو جاتا ہے!
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
تم نے کبھی یہ کہا کہ پا پیادہ چلنے والے لوگ در اصل ہندوستان کو دنیا میں بدنام کرنے کی سازش کر رہے ہیں؟ تم نے ایک بار بھی کہا، ہو تو ایک مثال دے کر بتاؤ۔ یہ بھی بے چارے بھگتوں کو ہی کہنا پڑا ہے! ارے آزادی کے لئے دیس بھگتوں نے بڑے بڑے تیاگ (قربانیاں ) کیے تھے، یہ لوگ مہینے دو مہینے اپنے کھانے کا تیاگ نہیں کر سکتے تھے؟ اپنا نام بلیدانیوں (شہیدوں) کی فہرست میں سنہرے الفاظ میں نہیں لکھوا سکتے تھے؟
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
چلو مان لیتے ہیں کہ آتم نربھر بھارت ابھیان بھی محض ایک کھوکھلا نعرہ ہے، اس سے ہونا جانا کچھ نہیں ہے اور لوگوں کو اس سے جھنجھنا ہی ملے گا، پھر بھی بھلے آدمیوں، تم لوگوں کو بیٹھے بیٹھے وزیر اعظم نے ایک نعرہ تو دے ہی دیا ہے، تو کیا آرام سے اس کا ورد ایک منتر سمجھ کر نہیں کر سکتے تھے؟ اور کیا اس ملک کے وزیر اعظم کو اپنی رہائش گاہ لوک کلیان مارگ کے بنگلے میں بیٹھ کر لوگوں کے کلیان کے نئے نئے نعرے گڑھنے کا حق بھی نہیں ہے؟ ارے اس کے علاوہ انہوں نے بیس لاکھ کروڑ کا پیکیج بھی تو دیا ہے۔ یہ نعرہ مع پیکیج ہے۔ ہندوستان کی ستر سالہ تاریخ میں کوئی ہے جس نے ایسا کیا ہو؟ یہ ہے کہ نہیں نیو انڈیا کا نیو آئیڈیا!
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
اب وزیر اعظم کی ہر بات میں کھوکھلا پن ڈھونڈنے والے آج پوچھ رہے ہیں کہ 2015 میں وزیر اعظم نے سوا لاکھ کروڑ کا جو پیکیج بہار کو دیا تھا، اس کا کیا ہوا؟ کیوں جی نتیش کمار جی، مل گیا کیا آپ کو یہ پیکیج؟ لوگ سمجھتے ہی نہیں بات کو۔ وہ بہار میں انتخابی جملہ بازی کرنے کا سال تھا۔ اب پھر سے وہاں چناؤ آنے والے ہیں، اس مرتبہ ڈیڑھ لاکھ کروڑ یا عوام کی خواہش ہوگی تو سوا دو لاکھ کروڑ کا پیکیج دے دیں گے! اس میں کون سی بڑی بات ہے؟
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
ارے انہیں پیکیجنگ ہی تو کرنی ہے اور دنیا بخوبی جانتی ہے کہ مودی جی کتنی اچھی طرح پیکیجنگ کے فن میں ماہر ہیں۔ آپ اسی سے سمجھ لیجئے کہ جب وہ ٹی وی کے سامنے آتے ہیں تو اپنی بہترین سی ڈیزائنر پیکجنگ کرکے آتے ہیں۔ بتاؤ، آتے ہیں یا نہیں آتے ہیں؟ دو لاکھ کی گھڑی، ایک لاکھ تیس ہزار کا پین، نہ جانے کتنے کا کرتا و پایہ جامہ، جیکیٹ اور نہ جانے کتنی مرتبہ شیشے میں اپنا چہرہ دیکھ کر آتے ہیں۔
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
اور آپ کو بیس لاکھ کروڑ کی پیکیجنگ میں ہزار چھید تو نظر آ ہے ہیں مگر یہ نظر نہیں آ رہا کہ لاکھوں مزدوروں کو ان کے ماں، باپ، بیوی بچوں سمیت تیز دھوپ میں چلنے کا، بھوک سے، دھوپ سے، تھکان سے اور حادثوں سے مرنے کا کتنا لمبا چوڑا پیکیج انہوں نے فراہم کیا ہے، یہ بھی تو آتم نربھر بھارت کی سمت میں انتہائی اہم قدم ہے! اس سے خود ان غریبوں کے اور حکومت کے بھی کتنے ہزار کروڑ روپے بچے ہوں گے، اس کا اندازہ بھی نہیں ہے کسی کو۔
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
اور پھر انہوں نے ریاستی حکومتوں سے مزدوروں سے بارہ بارہ گھنٹے کام کروانے اور لیبر قوانین کو بے دم کروانے کا جو پیکیج دلایا ہے، وہ فائدہ الگ سے ہے۔ اور بتاؤں، انہوں نے سرکاری ملازمین کے بھتے کاٹنے، کم از کم اجرت سے مزدوروں کو آزاد کروانے، ٹرینوں میں بزرگوں کو ملنے والی چھوٹ ختم کرنے جیسے کئی اور معاشی پیکیج فراہم کیے ہیں۔
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
اور ابھی تو ایسے نہ جانے کتنے پیکیج وہ دیتے چلے جائیں گے! اتنے پیکیج دیں گے کہ آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے، کمپیوٹر گنتی کرنا بھول جائے گا! ارے تم کیا جانوں مودی جی کے پیکیج اور پیکیجنگ کرنے کے فن کو! ٹھہرو بدمعاش سیکولریو، بائیں بازو، شہری نکسل اور خاص مذہب کے لوگو! تمہیں پہلے بھی دریا دلی سے مودی جی، شاہ جی کے ’پیکیج ‘ ملے ہیں اور آگے بھی ملیں گے، تہمارے بھی لگتا ہے اب ’اچھے دن ‘ آ ہی گئے ہیں، تم ایسے نہیں مانوگے!
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2020, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز