لوراں کو 'دنیا کا ذہین ترین بچہ‘ قرار دیا جاتا ہے لیکن یونیورسٹی کے ساتھ تنازعے کے بعد اس کا کم عمر ترین گریجویٹ بننے کا خواب پورا ہوتے ہوتے رہ گیا۔ لوراں کی دسویں سالگرہ چھبیس دسمبر کے روز ہے اور اسے اس سے پہلے گریجویشن مکمل کر لینا تھی۔ یوں لوراں دنیا کا کم عمر ترین گریجویٹ بھی بن جاتا۔
Published: undefined
تاہم پیر کے روز نو دسمبر کو یونیورسٹی انتظامیہ نے لوراں اور اس کے والدین کو بتایا کہ جامعہ اس ڈیڈ لائن تک تمام امتحانات نہیں لے سکتی۔
Published: undefined
یونیورسٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں لکھا گیا، ''لوراں حد سے زیادہ قابل لڑکا ہے اور اس کی تعلیم غیر معمولی رفتار سے مکمل ہو رہی ہے۔ تاہم لوراں کی چھبیس دسمبر کے روز دسویں سالگرہ سے قبل مضامین اور ان کے امتحانات کی تعداد کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی نہیں سمجھتی کہ ایسا ممکن ہو سکے گا۔‘‘
Published: undefined
ڈچ یونیورسٹی کے مطابق لوراں کے تمام امتحانات سن 2020 کے وسط تک مکمل کر لیے جائیں گے اور اس کے باوجود بھی لوراں کی ڈگری انتہائی کم وقت میں مکمل ہو جائے گی۔
Published: undefined
Published: undefined
تاہم لوران کے والدین نے یونیورسٹی کے نئے ٹائم ٹیبل کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے فوری طور پر ڈچ یونیورسٹی میں لوراں کی پڑھائی کا سلسلہ ختم کر دینے کا فیصلہ کیا۔ ذہین بچے کے والد الیگزینڈر سیموں کا کہنا تھا، ''گزشت ہفتے تک سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن اب اچانک یونیورسٹی نے چھ ماہ مدت بڑھا دی۔‘‘
Published: undefined
الیگزینڈر سیموں کا یہ بھی کہنا تھا کہ گریجویشن کی تاریخ کبھی بھی والدین کے لیے مسئلہ نہیں تھی لیکن انہیں یوں محسوس ہو رہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ اقدام لوراں کے والدین کے اس فیصلے کے ردِ عمل میں کیا ہے کہ گریجویشن کے بعد لوراں اپنی مزید پڑھائی کا سلسلہ کسی اور یونیورسٹی میں جاری رکھے گا۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب لوراں کے مستقبل کے بارے میں نئی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔ سیموں کا کہنا تھا، ''ہمیں آج ہی دو غیر ملکی یونیورسٹیوں سے آفرز ملی ہیں۔ ہمارے سامنے ایک روشن مستقبل ہے۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
دنیا کے ذہین ترین بچے لوراں نے چار برس کی عمر میں پڑھائی کا سلسلہ شروع کیا تھا اور محض ڈیڑھ برس میں اس نے پرائمری اسکول کی تعلیم مکمل کر لی تھی۔ سکول سے لے کر گریجویشن تک پہنچنے میں اسے محض چار برس لگے۔
Published: undefined
نو سالہ لوراں امریکی موجد نکولا ٹیسلا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسی ایجادات پر کام کرنا چاہتا ہے جن کے ذریعے وہ انسانیت کی مدد کر سکے۔ لوراں کے مطابق وہ مصنوعی ذہانت پر مزید تحقیق کر کے انسانی اعضا بنانا چاہتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز