ہمارے ملک ہندوستان کی پرانی تاریخ کے مسئلوں میں کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس پر اتنا جذباتی جھگڑا ہو، جتنا اس بات پر کے کیا آرین اصل میں ایشیا کی چراگاہوں سے اپنے ساتھ انڈو یورپین زبانوں کو لے کر یہاں آئے اور ڈھلتی ہوئی ہڑپا تہذیب کے امتزاج سے ہماری سماجی زندگی کو سنوارا، اس مسئلہ پر تاریخ سے نابلد سیاسی نیتا اپنے اپنے مفاد کے لیے ہر وقت بحث میں شامل ہیں، پہلے یہ سمجھنے کی کوشیش کریں کے اخر اس پر اتنا جھگڑا کیوں ہے۔
Published: undefined
لوگ اس پر ناراض نہیں ہوتے جب سائنسدان اور تاریخ کے ماہر یہ ثابت کرتیں ہیں کہ ہم سبھی لوگ تقریباً 8000 سال پہلے افریقہ سے آئے۔ اور اس پر بھی کوئی جھگڑا نہیں ہوتا جب تاریخ داں یہ کہتے ہیں کے ختم ہوتی ہوئی ہڑپہ تہذیب کے لوگ اپنے ساتھ دراوڑ زبانوں کے شروعاتی نسخہ لے کر جنوبی ہندوستان گئے۔
Published: undefined
اس پر بھی کوئی جھگڑا نہیں کرتا کہ مندری، کھاسی اور میتی زبانوں کے بولنے والے مشرقی ایشیا سے ہندوستان آئے۔ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں ہے جہاں پر کئی کئی بار لوگ باہر سے نا آئے ہوں۔ یورپ کی تو پوری آبادی میں دو مرتبہ زبردست بدلاؤ باہر سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے ہوا۔ امریکا میں کم از کم تین بار آبادی میں بڑی تبدیلیاں ہوئیں۔ مشرقی ایشیا میں تین بار باہر سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے بڑی تبدیلی آئی اور مغربی ایشیا میں تو لاتعداد حملوں میں اتنی بار باہر سے لوگ آئے کہ اس کی گنتی بھی مشکل ہے۔
Published: undefined
یہ بھی سچائی ہے کہ ہندوستان سے باہر جانے والوں نے اپنی گہری پہچان چھوڑی ہے جو ابھی بھی موجود ہے۔ اس کی سب سے بہتر مثال بدھ مذہب کی پھیلانے والوں نے اپنا اثر جنوب مشرقی ایشیا میں، چین، جاپان، ویتنام، کمبوڈیا، برما، تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور سری لنکا میں چھوڑا۔ دنیا بھر میں تقریباً 50 کروڑ لوگ بدھ مذهب کے ماننے والے ہیں جبکہ خود ہمارے ملک میں بدھ مذہب کے ماننے والے بہت کم رہ گئے ہیں۔
Published: undefined
ان باتوں کے بعد آخر ایسا کیا ہے کے اگر سائنسدان یہ کہہ دیں کہ انڈو یوروپین زبان کے بولنے والے باہر سے اپنے ساتھ ان زبانوں کے شروعاتی نسخہ لائے تو کچھ لوگوں کو غصّہ آتا ہے۔ اس کا جواب بہت آسان ہے۔ ہماری سمجھ یہ ہے کہ ہندوستانی تہذیب آرین، سنسکرت اور ویدوں سے جڑی ہے۔ یہ پورا سچ نہیں ہے۔ یقیناً آرین تہذیب ہماری موجودہ تہذیب کا ایک اہم حصّہ ہے لیکن یہ اکیلا نہی ہے بلکے بہت سی دھارائیں ہیں جن کے ملنے سے موجودہ ہندوستانی تہذیب اس شکل میں آئی ہے۔
Published: undefined
جب ہماری تاریخ کے ماہر یہ کہتے ہیں کہ آرین بہار سے آئے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آرین رواج، سنسکرت اور وید پورے طور سے مکمل حالت میں ہم نے درآمد کی۔ ہندوستان میں پنپنے والی تہذیب باہر سے آنے والے لوگوں اور یہاں پر ان سے پہلے رہنے والوں کے ساتھ گھل مل کر پروان چڑھی اور وقت گزرنے کے ساتھ ارتقاء کی بہت منزلیں طے کرتی ہوئی اس موجودہ حالت میں پہنچی۔
اگلی قسط میں جینیٹکس کی کن معلومات کی وجہ سے سائنسدان یہ مانتے ہیں کے آرین باہر سے ہی آئے، یہاں سے باہر نہیں گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined