سائنس

آرین کہاں سے آے: ڈی این اے کی زبانی... وصی حیدر

ان معلومات کا صرف ایک ہی نتیجہ ہے کہ R1a -Z93 ڈی این اے والے لوگ مرکزی ایشیا کی چراگاہوں سے 2000 قبل مسیح کے اس پاس ہندوستان آئے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈی این اے</p></div>

ڈی این اے

 

38 ویں قسط

 ڈی این اے تحقیقات نے بہت سے پرانے سوالات کا جواب فراہم کر دیئے ہیں، مثلا کن وقتوں میں انسانی آبادی میں بڑی تعداد میں ہجرت ہوئی اور کہاں کب کون لوگ آکر آباد ہوئے۔ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ ہم یہ دیکھیں کہ ایک جگہ پر مختلف وقتوں پر اور ایک وقت پر مختلف جگہوں پر ڈی این اے کی یکسانیت اور فرق میں کیا تعلق ہے۔ ہم سب سے پہلے اس سوال کے جواب پر غور کریں گے کہ انڈو یوروپین زبانیں جس بڑے علاقہ ایشیا اور یوروپ میں پھیلی ہوئی ہیں اس علاقہ کے لوگوں کے ڈی این اے کی کہانی میں کیا رشتہ ہے۔ اگر پہلے صرف وائی کروموسوم (جو ہم سب کو اپنے والد سے ملتا ہے) کی شاخ R1A جس کی اکیلی شاخ M417 ہی رہ گئی ہے اس پر غور کریں۔ اس کے بارے میں تحقیقات کا نتیجہ یہ ہے کہ یہ شاخ اسکینڈ ینیویا سے لیکر جنوبی ایشیا تک پھیلی ہوئی ہے، یعنی پورے اس علاقہ میں جہاں انڈو یوروپین زبانیں بولی جاتی ہیں۔

Published: undefined

اب ذرا اس پرذرا اور باریکی سے غور کریں کہ وائی کروموسوم R1A -M417 کن وقتوں میں کہاں پھیلا۔ جینیٹکس کی تحقیقات سے یہ معلوم ہوا کے تقریباً 3800 قبل مسیح کے آس پاس اس ڈی این اے کی دو شاخیں ہوئیں (Mutation) جن کے نام R1a -Z93 اور R1A -Z283 ہیں۔ ان دونوں شاخوں کے پھیلاؤ کی جگہوں میں کافی فرق ہے۔ R1A -Z283 صرف یوروپ میں پائی جاتی ہے جبکہ  R1A -Z93 شاخ خاص کر جنوبی ایشیا اور ہندوستان میں پھیلی ہوئی ہے, یہ فرق بہت اہم ہے۔

Published: undefined

2014 میں چھپے مضمون میں Y کروموسوم کے سب سے بڑے ماہر ڈاکٹر پیٹر انڈرہل کی تحقیقات سے یہ معلوم ہوا، 1693 یوروپین R1A-M417 سیمپل میں تقریباً 96 فیصدی لوگوں میں R1a-Z282 ڈی این اے کی شاخ ہے، جب کے مرکزی اور جنوبی ایشیا کے 490 سیمپل میں تقریبا 98 فیصدی لوگوں میں R1a کی دوسری R1a-Z93 شاخ پائی گئی۔ اس دریافت کو دوبارہ کہنا ضروری ہے، : Y کروموسوم کی شاخ R1a -M417 سا رے انڈو یوروپین زبان بولنے والے لوگوں میں ہے لیکن اس کی شاخ R1a -Z93 ہندوستان میں ہے جب کے اس کی دوسری شاخ R1a -Z282 یوروپ میں یعنی ہندوستان اور یوروپ کے ڈی این اے کی شاخ میں بہت فرق ہے۔

Published: undefined

2017 میں چھپے ایک تحقیقی مضمون سے ہم کو یہ بھی معلوم ہوا کہ سب سے زیادہ پرانا ڈی این اے سیمپلR1a -M417  کی R1a -Z93 شاخ کا یوکرین میں تقریباً 5000 سے لیکر 3500 قبل مسیح کا ہے اور اس کے علاوہ Z93 روس کے سومارا علاقعہ میں 2800 قبل مسیح اور مشرقی یوروپ میں 2500 قبل مسیح پرانے انسانی ڈھانچوں میں اور مشرقی یوروپ کے علاقوں میںZ93  ڈی این اے حاصل ہوا اور یہی شاخ ہندوستان اورمرکزی ایشیا میں لیکن اس علاقے میں یہ 2500 قبل مسیح کے بعد کا ہے۔ اہم دریافت یہ ہے کہ 2000 قبل مسیح سے لیکر1400 قبل مسیح کے بیچ مرکزی ایشیا اور ہندوستان میں تقریباً 68 فیصدی ڈھانچوں میں Z93 ڈی این اے پایا گیا۔ ان معلومات کا صرف ایک ہی نتیجہ ہے کہ R1a -Z93 ڈی این اے والے لوگ مرکزی ایشیا کی چراگاہوں سے 2000 قبل مسیح کے اس پاس ہندوستان آۓ۔

Published: undefined

ہم کو یہ کیسے معلوم ہوا کہ ہندوستان میں انڈو یوروپین زبانیں بولنے والوں کا با ہر سے آنے والے R1a لوگوں سے گہرا تعلق ہے۔ اس کا جواب بہت آسان ہے۔ ہم اگر اس پر غور کریں کہ ہندوستانی آبادی کے کیا سنسکرت زبان کے خاص رکھوالوں میں R1a  کی شاخوں کی موجودگی زیادہ ہے۔ تحقیقات یہ بتاتی ہیں کے خاص برہمنوں میں آبادی کے اور حصّوں کے مقابلہ R1a کی شاخوں کی موجودگی تقریباً دوگنی ہے۔ یعنی جس طرح یوروپ میں انڈو یوروپین زبانیں بولنے والے لوگوں میں R1a کی شاخیں موجود ہیں ویسے ہی ہندوستان میں سب سے پرانی انڈو یوروپین زبان کے رکھوالے خالص برہمنوں میں اسی R1a کی دوسری شاخ کی موجودگی ہے۔

اگلی قسط میں اس نتیجہ کے اور ثبوتوں کا اور خاص کر پورے ڈی این اے کے رشتوں کا ذکر ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined