سائنس

خلا میں پھنسی سنیتا ولیمس زمین پر کب واپس آئیں گی؟ خلائی ایجنسی 'ناسا' نے دی اہم جانکاری

اگر امریکی خلائی ایجنسی اسٹارلائنر کو سفر کے لیے نامناسب مانتی ہے تو ولیمس اور وِلمور 2025 میں اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول پر سوار ہوکر زمین پر واپس لوٹیں گے

<div class="paragraphs"><p>بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں سنیتا ولیمس، ویڈیو گریب</p></div>

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں سنیتا ولیمس، ویڈیو گریب

 

ہندوستانی نژاد امریکی خلاباز سنیتا ولیمس اور بُچ وِلمور 6 جون سے خلا میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہندوستان سمیت پوری دنیا ان کے زمین پر جلد لوٹنے کی امید لگائے بیٹھی ہے۔ اس سلسلے میں 'ناسا' نے کہا ہے کہ اگلے کچھ دن ابھی اورغیر یقینی صورتحال میں خلا میں گزارنے پڑ سکتے ہیں۔ حالانکہ امریکی خلائی ایجنسی نے کہا ہے کہ 'ناسا' ہفتہ کو سنیتا ولیمس کو بوئنگ کے اسٹارلائنر خلائی جہاز یا اسپیس ایکس کے ڈریگن کیپسول پر واپس لانے کے بارے میں آخری فیصلہ کر سکتا ہے۔ خلائی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’خلابازوں کے ساتھ اسٹارلائنر کو زمین پر واپس لانے کے سلسلے میں 'ناسا' کا فیصلہ ایجنسی سطح کے جائزہ کے اختتام پر 24 اگست سے پہلے ہونے کی امید نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

غور طلب رہے کہ سنیتا ولیمس اور بُچ وِلمور نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر آٹھ دنوں کا وقت گزارنے کے لیے 6 جون کو زمین سے اڑان بھری تھی۔ ان کا یہ سفر خلا میں دو مہینے سے زیادہ کا گزر چکا ہے لیکن اب تک وہ زمین پر آنے سے قاصر ہیں۔ ویسے دونوں خلاباز اسٹارلائنر پر سوار ہونے والے پہلے شخص بن گئے ہیں۔ دراصل جیسے ہی اسٹارلائنر چکر لگانے والی تجربہ گاہ کے پاس پہنچا خلائی جہاز کو کئی تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے کئی تھرسٹرس فیل ہو گئے۔ پروپلسن سسٹم میں ہیلیم کا اخراج ہو گیا۔ انجنیئر پانچ میں سے چار خراب تھرسٹرس کو ٹھیک کرنے میں کامیاب رہے۔ اسٹارلائنر پر 28 تھرسٹرس ہیں اس کے باوجود یہ زمین پر کامیاب ڈی-آربٹ کو لے کر تیار نہیں ہے۔ بوئنگ نے اسٹارلائنر کے تحفظ کا اعلان کیا لیکن ناسا کے افسران نے نااتفاقی ظاہر کر دی۔

Published: undefined

اگر امریکی خلائی ایجنسی ہفتہ کو اسٹارلائنر کو سفر کے لیے نامناسب مانتی ہے تو اسے آربیٹنگ لیب سے بغیر ڈرائیور دستہ کے ہی ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے بعد ولیمس اور وِلمور 2025 میں اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول پر سوار ہو کر واپس آئیں گے کیونکہ 'ناسا' نے ISS کے لیے اسپیس ایکس کرو-9 مشن کے لانچ کو 24 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔ واضح ہو کہ اسپیس ایکس کے ڈریگن کیپسول 2020 سے اپنے فالکن 9 راکٹ پر خلائی مسافروں کو خلا میں بھیج رہے ہیں۔ اس نے اب تک خلائی اسٹیشن کے لیے تقریباً 12 پروازیں کی ہیں۔ بوئنگ نے اپنے اسٹارلائنر پروگرام میں 1.5 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined