واشنگٹن: دنیا کے پہلے مکمل طور پر پرائیویٹ عملے والے اسپیس ایکس ڈریگن اینڈیور اسپیس کرافٹ کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے زمین پر واپسی میں ایک بار پھر تاخیر ہو رہی ہے۔ اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے اسپیس ایکس نے اپنی ویب سائٹ پر کہا کہ ’’اسپیس ایکس، ایکزیوم اسپیس اور ناسا کے ڈریگن اور اے ایکس -1 کے خلاباز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے روانہ ہونے کے لئے 24 اپریل بروز اتوار رات 8:50 بجے (00.50 ممکنہ عالمی معیاری وقت، پیر 25 اپریل) سے پہلے ہدف نہیں بنا رہے ہیں‘‘۔ اسپیس ایکس نے کہا کہ یہ تاخیر خراب موسم کی وجہ سے ہو رہی ہے۔
Published: undefined
کمپنی کو ابتدائی طور پر خلائی جہاز کے 19 اپریل کو واپس آنے کی توقع تھی، لیکن فلوریڈا کے ساحل پر موسم کی خراب صورتحال نے ایکس 1 کے عملے کی واپسی کو ملتوی کر دیا۔ آئی ایس ایس کا پہلا مکمل کمرشل عملہ ایکزیوم ۔ 1 مشن 8 اپریل کو فلوریڈا کیمپ کناوریل میں ناسا کے کنیڈی اسپیس سینٹر سے روانہ ہوا تھا۔ توقع تھی کہ یہ مشن تقریباً 10 دن تک جاری رہے گا۔
Published: undefined
ایکزیوم ایکس 1 کے پائلٹ عملے میں امریکہ اور اسپین کے کمانڈر مائیکل لوپیز ۔ الیگریو، امریکہ کے پائلٹ لیری کانر، اسرائیل کے مشن ماہر ایئٹن اسٹیبے اور کناڈا کے مشن کے ماہر مارک پیتھی کو اسپیس فالکن ۔ 9 راکٹ پر ڈریگن انڈیور خلائی جہاز میں آئی ایس ایس کے لئے کامیابی سے لانچ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز