ہاپیریون کی کمیت سورج کے مقابلے میں ایک ملین بلین گنا زیادہ ہے جبکہ یہ زمین سے اربوں نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
چلی میں ویری لارج ٹیلی اسکوپ (VLT) سے وابستہ یورپی جنوبی رصدگاہ کے سائنس دان اشٹیفان مائفکے کے مطابق، ’’ہائپریون ملکی وے (جس کہکشاں میں ہمارا نظام شمسی واقع ہے) کے مقابلے میں قریب پانچ ہزار گنا کے برابر ہے۔‘‘
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
یورپی جنوبی رصد گاہ کے چیف آف آپریشنز مائفکے ہی کی ٹیم نے اس عظیم کائناتی جھرمٹ کا سراغ لگایا ہے۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
یہ جھرمٹ کائنات کی ابتدا یعنی بگ بینگ سے دو ارب سال بعد وجود میں آیا، اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی جانب دیکھتے ہوئے سائنس دان 13.8 ارب سال قبل ظہور پزیر ہونے والی کائنات کے فقط دو ارب بعد کے منظر میں جھانک رہے ہیں۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
مائفکے کے مطابق، ’’یہ کہکشائیں ہم سے بہت دور ہیں۔ قریب کائنات کے آغاز کے برابر۔ اس سے ہمیں بگ بینگ کے بعد کائنات کے پھیلاؤ اور تب سے اب تک اس کائناتی ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔‘‘
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
واضح رہے کہ ملکی وے کہکشاں کی عمر قریب 13.6 ارب سال ہے۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
ہائپریون کا سراغ لگانے کے لیے ویزیبل آبجیکٹ سپیکٹروگراف کا استعمال کیا گیا۔ اس دوربینی آلے کو ’ٹائم مشین‘ بھی قرار دیا جاتا ہے، جو چلی کے ایک صحرا کے وسعت میں نصب ہے۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
چلی میں سیکٹروگراف ’ویری لارج ٹیلی اسکوپ‘ یا ’انتہائی بڑی دوربین‘ میں نصب ہے۔ جب کہ یہ تازہ دریافت اولگا کوکیاٹی آف نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایسٹروفزکس، اٹلی کی محققین نے کی ہے۔ یہ دوربین چلی کی دارالحکومت سین تیاگو سے 760 میل دور شمال میں نصب ہے۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
اس رپورٹ کے معاون مصنف اور یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہر فلکیات برائن لیموکس کے مطابق، کہکشاؤں پر وقت کے ساتھ ساتھ اربوں برس تک تجاذبی قوت کے اثر کی وجہ سے ان کی کثافت میں اضافہ ہوا۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Oct 2018, 6:28 AM IST
ویڈیو گریب