سائنس

انسانی رویے نے مہلک بیکٹیریا کو وبائی مرض میں تبدیل کر دیا: تحقیق

ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’سیوڈوموناس ایروگینوسا‘ نامی بیکٹیریا پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا افراد میں ملٹی ڈرگ ریزسٹنس انفیکشن (وہ انفیکشن جس پر متعدد ادویات کا اثر نہیں ہوتا) کا سبب بن سکتا ہے

<div class="paragraphs"><p>بیکٹیریا کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

بیکٹیریا کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

 

لندن: ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’سیوڈوموناس ایروگینوسا‘ نامی ماحولیاتی بیکٹیریا پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا افراد میں ملٹی ڈرگ ریزسٹنس انفیکشن (وہ انفیکشن جس پر متعدد ادویات کا اثر نہیں ہوتا) کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ انفیکشن پچھلے 200 سالوں میں تیزی سے تیار ہوا اور پھر پوری دنیا میں پھیل گیا۔

Published: undefined

برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کی ٹیم نے کہا کہ انسانی رویے میں تبدیلیوں نے بیکٹیریا کو وبائی مرض میں تبدیل کرنے میں مدد کی جو کہ دنیا بھر میں ہر سال 500000 سے زیادہ اموات کے لیے ذمہ دار ہے، جن میں سے 300000 سے زیادہ اینٹی بائیوٹک ریزسٹنس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

Published: undefined

دائمی آبسٹرکٹیو پلمونری ڈزیز (سی او پی ڈی)، تمباکو نوشی کی وجہ سے پھیپھڑوں کو پہنچنے والے نقصان، سسٹک فائبروسس (سی ایف)، اور غیر سی ایف برونکائٹس جیسے حالات والے لوگ خاص طور پر بیکٹیریا کے لیے حساس ہوتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ یہ بیکٹیریا سسٹک فائبروسس کے مریضوں کو کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے متاثر کرتا ہے۔

Published: undefined

یہ جانچنے کے لیے کہ کس طرح سیوڈموناس ایروگینوسا ایک ماحولیاتی جاندار سے انسانوں تک پہنچا، سائنسدانوں نے دنیا بھر میں متاثرہ افراد، جانوروں اور ماحول سے لیے گئے تقریباً 10000 نمونوں کے ڈی این اے ڈیٹا کی جانچ کی۔ سائنس کے جریدے میں شائع ہونے والے ان کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 10 میں سے 7 انفیکشن صرف 21 جینیاتی کلون یا نسل در نسل ہوتا ہے۔ یہ پچھلے 200 سالوں میں تیزی سے تیار ہوا اور پوری دنیا میں پھیل گیا۔

Published: undefined

یہ بیکٹیریا بنیادی طور پر اس وقت پھیلا جب لوگوں نے گنجان آباد علاقوں میں رہنا شروع کیا، جہاں فضائی آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑے زیادہ حساس ہو گئے۔ سسٹک فائبروسس مریضوں کے درمیان پھیلنے کے علاوہ، یہ دوسرے مریضوں میں بھی آسانی سے پھیل سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج میں ’یوکے سسٹک فائبروسس انوویشن ہب‘ کے ڈائریکٹر پروفیسر اینڈریس فلوٹو نے کہا، ‘‘سیوڈوموناس ایروگینوسا کے مطالعے نے ہمیں سسٹک فائبروسس کی حیاتیات کے بارے میں نئی ​​چیزیں سکھائی ہیں اور وہ اہم طریقے بھی بتائے ہیں جن سے ہم ممکنہ طور پر دیگر حالات میں حملہ آور بیکٹیریا کے خلاف اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط بنا سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined