خبر رساں ادارے روئٹرز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے حوالے سے بتایا ہے کہ تقریبا ایسے ساڑھے چھ سو اکاؤنٹس اور پیجز کو بند کر دیا گیا ہے، جن کے بارے میں یقین ہو چلا تھا کہ جعلی معلومات کی ترسیل میں مصروف تھے۔ فیس بک کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو مارک سوکر برگ نے منگل کے دن بتایا کہ بلاک کیے گئے یہ اکاؤنٹس فیس بک کے علاوہ انسٹا گرام پر بھی فعال تھے۔
Published: undefined
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کی انتظامیہ کے مطابق ایسے دو سو چوارسی اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں، جو بظاہر ایران سے منسلک تھے۔ ٹوئٹر اور فیس بک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے مزید حقائق جاننے کی خاطر چھان بین کا سلسلہ جاری ہے اور اس مقصد کی خاطر امریکی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
فیس بک کے سربراہ سوکر برگ نے کہا ہے کہ ڈیٹا کے تجزیات سے معلوم ہوا ہے کہ ایران اور روس میں موجود صارفین کی طرف سے پھیلانی جانے والی غلط فہمیوں کے مابین ابھی تک کوئی ربط نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک سے غلط معلومات پھیلانے کے جو طریقے استعمال کیے گئے ہیں، وہ تقریبا ایک جیسے ہی ہیں۔
Published: undefined
سوشل میڈیا امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ صارفین ان پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کرتے ہوئے معلومات تک غلط رسائی کرتے ہیں ، جس سے انفرادی طور پر صارفین کی سوچ کی ایک خاص زاویے سے تربیت ممکن ہے۔
Published: undefined
ان ماہرین کے بقول سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو اس تناظر میں اپنی نگرانی بڑھانا چاہیے تاکہ جعلی خبروں اور غلط معلومات کو پھیلانے والے نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔
Published: undefined
ادھر فیس بک اور ٹوئٹر جیسی ویب سائٹس نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر نگرانی کا عمل سخت کر رکھا ہے۔ اس کی ایک وجہ نومبر میں امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات بھی ہیں۔ ان ویب سائٹس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس کریک ڈاؤن کے تحت بالخصوص سیاسی نوعیت کے مباحث کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز