ایسے صارفین، جو نئی شرائط اور ضوابط سے خوش نہیں یا فیس بک کے ایپس کے ایکو سسٹم کو چھوڑنا چاہتے ہیں، تو ہم نے ان کے لیے 2021 کے بہترین متبادل ایپس کی ایک فہرست تیار کی ہے۔
Published: undefined
بلاشبہ بالکل وٹس ایپ جیسا اگر کوئی ایپ ہے تو وہ ٹیلی گرام ہے جو تقریباً وہی بلکہ کچھ اضافی خصوصیات بھی رکھتا ہے۔ ٹیلی گرام کے بانی پاویل ڈورو نے وٹس ایپ کی مبینہ سیکورٹی اور پرائیویسی مسائل کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اس کو 'خطرناک' قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیس بک کے تحت کبھی بھی محفوظ نہیں ہو سکتا۔
Published: undefined
انہوں نے 2020 میں ایک بلاگ پوسٹ میں یہ انکشاف سامنے آنے کے بعد کہ جیف بیزوز کو اس ایپ کی ایک کمزوری کے باعث مبینہ طور پر ہیک کیا گیا تھا، کے بعد لکھا کہ ’وٹس ایپ کے 10 سالہ سفر میں ایک دن بھی ایسا نہیں رہا جب یہ سروس محفوظ رہی ہو۔‘ اپنے 40 کروڑ صارفین کے ساتھ ٹیلی گرام پہلے ہی ایک مشہور اور جانا پہچانا متبادل ہے جو پرائیویسی پر زیادہ توجہ دیتا ہے۔
Published: undefined
ٹیلی گرام اور وٹس ایپ کی طرح سگنل بھی ایک فری اور آسانی سے استعمال ہونے والا ایپ ہے جو تمام بڑے پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔ ان دونوں ایپس کے برعکس سگنل ایک اوپن سورس انکرپشن استعمال کرتا ہے جو سیکورٹی ڈیولپرز کو اجازت دیتا ہے کہ وہ اس کے نقائص اور بگز کو تلاش کر سکیں۔
Published: undefined
اس اضافی سیکورٹی کی قیمت اس ایپ کے کچھ فیچرز کی ظاہری شکل اور کام کرنے کی کم صلاحیت ہے جو کہ باقی ایپس میں موجود ہیں۔ ارب پتی اور حکومتوں کے ناقدین میں سگنل ایک جتنا مقبول ہے۔ سگنل بلاشبہ کسی بھی بڑے پیغام رساں ایپ کے طور پر رابطوں کا سب سے محفوظ ذریعہ ہے۔
Published: undefined
تقریباً 26 کروڑ صارفین کے ساتھ وائبر ٹیلی گرام سے بھی زیادہ مقبول ہے۔ اس کے صارفین کچھ خطوں میں زیادہ تعداد میں رہتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ آپ کو دوست ڈھونڈنے میں مشکل ہو سکتی ہے اگر آپ سے خطے سے نہیں۔ اس کے زیادہ تر صارفین مشرقی یورپ، شمالی افریقہ اور مشرق وسطی میں ہیں لیکن دنیا بھر میں اس کے صارفین پھیلے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
اس میں گروپ چیٹ، وائس اور ویڈیو میسجنگ جبکہ آڈیو ویڈیو کال کی سہولت بھی موجود ہے۔ ٹیلی گرام اور وٹس ایپ کی طرح وائبر پر بھی تمام میسجز اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہیں جبکہ یہ صارفین کو ایک مخصوص وقت کے بعد خود ضائع ہو جانے والے پیغامات بھیجنے کی اجازت بھی دیتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined