بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکا سے ہفتہ دس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ان دونوں جڑواں بہنوں کی عمر تین سال ہے اور ان کے نام رابعہ اور رقیہ ہیں۔ ان دونوں بچیوں کے سر دوران حمل جنین کی نشو ونما سے متعلق ایک نہایت ہی کم نظر آنے والی بیماری کے باعث آپس میں جڑ گئے تھے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ بیماری اتنا کم نظر آنے والی ہے کہ ان بنگلہ دیشی بہنوں کی طرح کے جڑواں بچوں کی پیدائش کے واقعات کی شرح پانچ یا چھ ملین میں ایک ہوتی ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
رابعہ اور رقیہ کے سروں کو علیحدہ کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے ان کا جو حتمی آپریشن کیا گیا تھا، اس میں ہنگری کے 35 اور بنگلہ دیشن کے 100 سے زائد ڈاکٹر شریک ہوئے تھے۔ یہ آپریشن 30 گھنٹے تک جاری رہا تھا۔ ڈھاکا کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں کیے جانے والے اس آپریشن کو ڈاکٹروں کی ٹیم نے 'آپریشن فریڈم‘ کا نام دیا تھا۔
Published: undefined
اس بہت طویل اور طبی حوالے سے معجزہ قرار دیے جانے والے آپریشن کے دوران رابعہ اور رقیہ کے صرف سر ہی نہیں بلکہ ان کے دماغ بھی ایک دوسرے سے علیحدہ کر دیے گئے تھے۔ اس بارے میں ان ڈاکٹروں کی ٹیم کی طرف سے دس اگست کو کہا گیا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ان دونوں کم سن بہنوں کی صحت اب مستحکم ہے۔
Published: undefined
رابعہ اور رقیہ کے سروں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرنے کے لیے مرحلہ وار طبی آپریشنوں کا سلسلہ گزشتہ برس شروع کیا گیا تھا۔ ان بچیوں کا حتمی آپریشن کرنے والی طبی ٹیم کے سربراہ اور ہنگری کی ایک غیر سرکاری میڈیکل چیریٹی ADPF کے بانی گیرکیلی پاتاکی نے کہا، ''ہمیں بہت خوشی ہے کہ حتمی طور پر ایک دوسرے سے علیحدہ کر دی گئی ان دونوں جڑواں بہنوں کی طبی حالت اب مستحکم ہے۔ لیکن ایسے آپریشن چونکہ بہت پیچیدہ ہوتے ہیں، اس لیے یہ خدشہ اب تک موجود ہے کہ انہیں شاید کسی بھی وقت کسی مشکل طبی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
ان دونوں بنگلہ دیشی بچیوں کے مجموعی طور پر دو بڑے نیوروسرجیکل اور 44 پلاسٹک سرجری آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ ان کے فائنل آپریشن سے پہلے ڈاکٹروں نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ اس بات کا امکان صرف 50 فیصد تھا کہ یہ دونوں بہنیں جسمانی اور دماغی طور پر ایک دوسرے سے علیحدہ کیے جانے کے بعد زندہ بھی رہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز