بیجنگ: چین کے محققین کے ایک گروپ نے کسی متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے کے 10 منٹ کے اندر وائرس کا پتہ لگانے والا فیس ماسک تیار کیا ہے۔ چینی محققین نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ اس ہفتے جرنل میٹر میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق انتہائی حساس فیس ماسک 0.3 مائیکرو لیٹر کے ٹریس لیول مائع نمونوں اور 0.1 فیموگرام فی ملی لیٹر کی انتہائی کم ارتکاز میں گیس نمونوں کی پیمائش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
Published: undefined
محققین کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم نے ایک ایسا فیس ماسک تیار کیا ہے جو 10 منٹ میں ہوا میں سانس کے جراثیم کا پتہ لگا کر انسان کو الرٹ کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانس کے پیتھوجینز جو کووڈ-19 اور انفلوئنزا کا سبب بنتے ہیں دوسرے افراد میں ان بوندوں کے رابطے کے ذریعے پھیلتے ہیں جب متاثرہ شخص بات کرتا ہے، کھانستا ہے اور چھینکتا ہے۔
Published: undefined
بائیو الیکٹرانک ماسک جسے ٹونگجن یونیورسٹی کے محققین نے ڈیزائن کیا ہے، عام سانس کے وائرس کا پتہ لگا سکتا ہے، بشمول انفلوئنزا اور کورونا وائرس، ہوا میں موجود بوندوں، ایروسول اور پھر پہننے والوں کو ان کے موبائل آلات کے ذریعے الرٹ کر سکتا ہے۔
Published: undefined
ٹونگجی میں تحقیق کے متعلقہ مصنف اور شنگھائی ٹونگجی یونیورسٹی کے فزیکل سائنس دان ین فینگ کا کہنا ہے کہ ٹیم نے ایک چھوٹا سینسر بنایا جس میں تین قسم کے مصنوعی مالیکیول لگے تھے جو بیک وقت سارس۔کووڈ-2، ایچ5این1 اور ایچ1این1 پر سطحی پروٹین سے منسلک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں سانس کا کوئی نیا انفیکشن ظاہر ہوتا ہے تو وہ اس کے لیے سینسر کے ڈیزائن کو آسانی سے تبدیل کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined