سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

خلاء سے دشمنوں پر نظر رکھنے کے لیے اِسرو نے لانچ کیا کارٹوسیٹ-3

ملٹری سیٹلائٹ کارٹوسیٹ-3 کامیابی کے ساتھ لانچ کرنے کے علاوہ اسرو نے 300 سے زائد بیرونی سیٹلائٹس کو بھی کامیابی کے ساتھ چھوڑنے کا کارنامہ انجام دیا۔ پی ایم مودی نے اس کے لیے اسرو کو مبارکباد پیش کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

حیدرآباد27: ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی(اسرو)نے ایک اہم سنگ میل کوعبور کیا جب اس نے اے پی کے سری ہری کوٹہ سے 300سے زائد بیرونی سٹلائیٹس کو کامیابی کے ساتھ چھوڑنے کا کام مکمل کیا۔کارٹو سیٹ 3کے ساتھ امریکہ کے 13نانو سٹلائیٹس کو چھوڑنے کے بعد اسرو 310بیرونی سٹلائیٹس کو چھوڑنے میں کامیاب رہا۔

Published: undefined

اتفاق کی بات یہ ہے کہ اس سنگ میل کو اسرو کی لانچ وہیکل پی ایس ایل وی کے ذریعہ عبور کیاگیا ہے جس نے ایک واحد مشن کے ذریعہ ماضی میں 100سے زائدسٹلائٹس کو چھوڑا اوران کو مختلف مداروں میں پہنچایا تھا۔اس نے اسرو کے کافی بھروسہ ہونے کا ثبوت دیا۔تاحال ہندوستان نے پی ایس ایل وی راکٹ کے ذریعہ 297سٹلائیٹس کو چھوڑا ہے۔آج کے پی ایس ایل وی مشن کے ساتھ ہی اس نے 300بیرونی ممالک کے سٹلائیٹس کو چھوڑنے کا کام مکمل کرلیا اور اب یہ تعداد 310سے تجاوز کرگئی ہے۔

Published: undefined

امریکہ کے 13نانو سٹلائیٹس کو چھوڑنے کا کام اسرو کے تجارتی اور حال ہی میں شروع کردہ نیو اسپیس انڈیا لمیٹیڈ کی جانب سے کیاگیا ہے۔اسرو کے ذرائع نے کہا کہ نیو اسپیس انڈیا نے پی ایس ایل وی کی نوڈل ایجنسی کے طور پر بھی کام کیا ہے۔اس کا پہلا مشن امکان ہے کہ 2020کے اوائل میں ہوگا۔

Published: undefined

وزیراعظم نریندرمودی نے کارٹوسیٹ -3 کے کامیاب لانچ کے بعد ہندوستانی خلائی تحقیق تنظیم(اسرو)کو بدھ کو مبارکباد دی۔نریندر مودی نے کارٹو سیٹ کے کامیاب لانچ پر ٹوئٹ کر کے کہا،’’میں اسرو کی ٹیم کو پی ایس ایل وی-سی 47 کے ذریعہ ملک میں بنے کارٹو سیٹ -3سیٹلائٹ اور امریکہ کے ایک درجن سے زیادہ نینو سیٹلائٹس کے کامیاب لانچ کےلئے مبارکباد دیتا ہوں۔کارٹوسیٹ-3ہماری ہائی ریزولیوشن امیجن صلاحیت میں اضافہ کرےگا۔اسرو نے ایک بار پھر ملک کو فخر محسوس کرایا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اسرو نے آج صبح کامیابی کے ساتھ سیٹلائٹ کارٹو سیٹ -3اور امریکہ کے 13نینو سیٹلائٹ کو لانچ کیا اور انہیں ان کے مدار میں نصب بھی کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined