چندریان-3 اس وقت چاند کے مدار سے بہت قریب ہے۔ 31 جولائی اور یکم اگست 2023 کی درمیانی شب 12.03 بجے سے 12.23 بجے کے درمیان اسے ٹرانس لونر ٹریجکٹری پر ڈالا گیا۔ اس کے لیے پروپلشن ماڈیول کے انجنوں کو تقریباً 20 منٹ تک آن کیا گیا جس میں 179 کلوگرام فیوئل خرچ ہوا۔ اب تک زمین کے پانچوں آربٹ مینیووَر میں تقریباً 600-500 کلوگرام فیوئل خرچ ہو چکا ہے، جبکہ لانچ کے وقت پروپلشن ماڈیول میں تقریباً 1696.39 کلوگرام فیوئل بھرا گیا تھا۔ یعنی ابھی تقریباً 1200-1100 کلوگرام فیوئل بچا ہوا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر بات یہ ہے کہ چندریان-3 اس وقت زمین کے جس مدار میں ہے، وہاں 5 اگست تک رہے گا۔ 5 اگست کی شام تقریباً 7 بجے سے 7.30 بجے کے درمیان اسے چاند کے پہلے مدار میں ڈالا جائے گا۔ چاند کی سطح سے اس مدار کی دوری تقریباً 11000 کلومیٹر ہوگی۔ چاند کی چاروں طرف پانچ آربٹ مینیووَر کر کے اس کے آربٹ یعنی مدار کو کم کیا جائے گا اور اس طرح چندریان-3 کو چاند کے 100 کلومیٹر کے مدار پر لایا جائے گا۔
Published: undefined
جو منصوبہ بندی کی گئی ہے اس کے مطابق چندریان-3 چاند کے نزدیک 100 کلومیٹر کا مدار 17 اگست کو حاصل کرے گا۔ اسی دن پروپلشن ماڈیول اور کیلنڈر ماڈیول الگ ہوں گے۔ 18 اور 20 اگست کو لینڈر ماڈیول کی ڈی-آربٹنگ ہوگی۔ یعنی چندریان-3 کا لینڈر ماڈیول دھیمے دھیمے چاند کے 100x30 کلومیٹر کے مدار میں جائے گا۔ اس کے بعد 23 اگست کی شام تقریباً 5.45 بجے اس کی لینڈنگ ہوگی۔
Published: undefined
اِسرو کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے بتایا ہے کہ چندریان-3 اس وقت 38520 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چاند کی طرف جا رہا ہے۔ اِسرو کے سائنسداں ہر دن اس کی رفتار کچھ دھیمی کریں گے۔ ایسا اس لیے کیونکہ جس وقت یہ چاند کے قریب پہنچے گا، یعنی اس کی سطح سے تقریباً 11000 کلومیٹر دور، وہاں پر زمین کا کشش ثقل صفر ہوگا۔ چاند کا بھی کشش ثقل تقریباً صفر ہی ہوگا۔ اسے ایل 1 پوائنٹ کہتے ہیں۔ چاند کا کشش ثقل زمین کے کشش ثقل سے 6 گنا کم ہے۔ اس لیے چندریان-3 کی رفتار بھی کم کرنی پڑے گی، ورنہ وہ چاند کے مدار کو پکڑ نہیں پائے گا۔ حالانکہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اگر ایسا ہوتا ہے تو چندریان-3 3.69 لاکھ کلومیٹر سے واپس زمین کے پانچویں مدار کے پیروجی یعنی 236 کلومیٹر میں 230 گھنٹے (تقریباً 10 دن بعد) میں آ جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز