سری نگر: وادی میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے پہلے ہی روز اشیائے ضروریہ کی گراں بازاری نے اہلیان وادی کا جینا مزید دوبھر کردیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خوردنی اور پھلوں کی قیمتوں میں یکایک خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ متعلقہ حکام بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے میں ایک بار پھر ناکام ہوئے ہیں۔
Published: undefined
سری نگر سے تعلق رکھنے والے نذیر شاہ نامی ایک شہری نے اشیائے خوردنی کی گراں بازاری کے متعلق یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سبزی فروشوں اور دیگر اشیائے خوردنی بیچنے والوں نے اپنی مرضی کے مطابق چیزیں بیچنا شروع کیں ہیں، آلو، پیاز، تیل سرسوں، دالوں وغیرہ کی قیمتیں آسمان چھونے لگی ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام گراں بازاری پر قابو پانے میں ایک بار پھر ناکام ہوئے ہیں کیونکہ کہیں بھی اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔
Published: undefined
اویس فاروق نامی ایک شہری کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ہوتے ہی گراں فروشی کا جن بوتل سے باہر آکر عوام وخواص کا جینا محال بنا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'وادی میں گراں بازری کا بازار گرم ہے اور اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں اس قدر بڑھ جاتی ہیں کہ عوام کیا خواص ان کی خریداری سے عاجز ہوجاتے ہیں'۔ معلوم ہوا ہے کہ تربوزے فی کلو چالیس روپیہ ، کیلے فی درجن ڈیڑھ سو روپیہ، انگور فی کلو سو سے ڈیڑھ سو روپیہ، آم ڈیڑھ سو روپیہ فی کلو میں فروخت کئے جا رہے ہیں اور حکام سب کچھ ٹھیک ہونے کے دعوئے کر رہے ہیں۔
Published: undefined
سبزی کی قیمتیں اب غریبوں کی قو ت خرید سے باہر ہے، جمعرات کے روز سری نگر کے اہم بازاروں میں ساگ فی کلو پچاس روپیہ ، گھوبی چالیس روپیہ ، ندرو تین سو روپیہ، مٹر پچاس روپیہ، ٹماٹر پچاس روپیہ، کدو پچاس روپیہ، آلو چالیس روپیہ میں فروخت کرکے روزہ داروں کو دن بھر دو دو ہاتھوں لوٹا جا رہا ہے۔ ادھر سبزی اور میوہ فروشوں کا کہنا ہے کہ سبزیوں کی قیمتوں میں منڈی میں ہی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں تک سبزیاں مہنگے داموں پہنچ رہی ہیں۔
Published: undefined
متعلقہ محکمہ کا کہنا ہے کہ اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خوردنی کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے خصوصی اسکارڈ تشکیل دیئے گئے ہیں جو بازاروں میں ان اہم چیزوں کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے کوشاں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز