شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے استاد پروفیسر محمد علی جوہر، مکتبہ جامعہ لمیٹڈکے ڈائریکٹر ڈاکٹرعمران عندلیب اورجامعہ ملیہ اسلامیہ کے استاد ڈاکٹر ندیم احمد کو استقبالیہ پیش کیا گیا۔ اس موقع پر مہمانان کا تعارف کراتے ہوئے صدر شعبہ پروفیسر ابن کنول نے کہا کہ پروفیسر محمد علی جوہر ایک سنجیدہ ادیب اور مشفق استاد ہیں۔ علی گڑھ کی ادبی سرگرمیوں میں متحرک اور فعال رہتے ہیں۔ ڈاکٹر عمران عندلیب کا تعارف کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا شمارجامعہ ملیہ اسلامیہ کے لائق و فائق اساتذہ میں ہوتا ہے۔ موصوف تدریسی خدمات کے علاوہ مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ صدر شعبہ نے ڈاکٹرندیم احمد کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کا تعلق دہلی یونیورسٹی سے رہا ہے۔ یہ زمانہ طالب علمی سے ہی ادبی سرگرمیوں میں مصروف رہتے تھے اور آج بھی اسی محنت و لگن سے اردو زبان و ادب کے طلبہ کی آبیاری کررہے ہیں۔
پروفیسر محمد علی جوہر نے اس موقع پر اپنے خطاب میں طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کسی بھی فن پارے کا مطالعہ کریں تو آپ کے ذہن میں ہمیشہ دو سوالات ہونے چاہئیں کیا اور کیسے؟ اور ادب کے طالب علموں کے لیے دوسرا سوال زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کا حوصلہ بلند ہو اوریقین محکم ہو تو منزل یقیناً قدم چومے گی۔ ڈاکٹر عمران عندلیب نے طلبہ کو تحقیق و تنقیدکی طرف رہنمائی کی اور کہا کہ ہماری یہ کوشش رہتی ہے کہ ریسرچ اسکالرز کے مضامین ” کتاب نما“میں زیادہ سے زیادہ شائع کریں تاکہ نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی ہو۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اردو اور فارسی کا گہرا رشتہ ہے اس لیے جو طلبہ اردو زبان و ادب میں درک حاصل کرناچاہتے ہیں انہیں فارسی ضرور پڑھنی چاہیے۔
ڈاکٹر ندیم احمد طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا کہ کسی بھی موضوع پر لکھنے سے پہلے اسی موضوع کا گہرائی اور گیرائی سے مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ آپ اپنے موضوع سے انصاف کرسکیں۔ ڈاکٹر ابوبکر عباد نے بھی اس استقبالیہ تقریب میں اپنا اظہار خیال پیش کیا اور اپنے طالب علمی کے زمانے کو یاد کرتے ہوئے پروفیسر محمد علی جوہر اور ڈاکٹر عمران عندلیب کی شخصےت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر محمد کاظم نے اس موقع پر ریسرچ اسکالرز کو مفید مشوروں سے نوازا اور تحقیقی و تنقیدی میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی۔ پروگرام میں ڈاکٹر علی جاوید، پروفیسر علیم اشرف، ڈاکٹر ارشاد نیازی، ڈاکٹر علی احمد ادریسی ،ڈاکٹر سرفراز جاوید اور ڈاکٹر دانش حسین خاں کے علاوہ بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات موجود تھے۔
Published: 12 Sep 2017, 2:14 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Sep 2017, 2:14 AM IST