نئی دہلی: جمعیۃ علماء ضلع نئی دہلی کے صدر مولانا محمد قاسم نوری کی قیادت میں ایک وفد نے آج بنگالی مارکیٹ واقع مسجد کا دورہ کیا اور مسجد کے انہدام کے سلسلے میں ریلوے کے ذریعہ جاری کردہ نوٹس کے مابعد حالات کا جائزہ لیا۔ اس وفد میں جمعیۃ علماء نئی دہلی کے رکن و مرکزی دفتر کے نمائندہ مولانا عظیم اللہ صدیقی قاسمی اور مولانا ضیاء اللہ قاسمی بھی شریک تھے۔
Published: undefined
اس وفد نے پایا کہ ریلوے کے ذریعہ مسجد کے انہدام سے متعلق نوٹس انتہائی غلط طریقے اور اپنی طاقت کا غیر منصفانہ استعمال کرتے ہوئے جاری کیا گیا ہے۔ اس نوٹس میں ریلوے نے ایک قدیم مسجد سے متعلق اپنے بے بنیاد دھمکی بھرے اعلان کی کوئی بنیاد نہیں بتائی ہے۔ ریلوے کو ہرگز یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ کسی بھی قدیم ترین مسجد کو منہدم کرنے کا نوٹس اس طرح چسپاں کرے۔ ایسا وہ تبھی کر سکتا ہے جب کورٹ کے ذریعہ اس زمین پر اپنی ملکیت ثابت کر دے۔
Published: undefined
وفد کا کہنا ہے کہ یہ روز ورشن کی طرح عیاں ہے کہ اس مسجد کی زمین کو لے کر ریلوے سے کوئی بھی اختلاف نہ تو ماضی میں تھا اورنہ ہی حال میں واقع ہوا ہے، بلکہ اس کے برعکس اپنے پروجیکٹ کی توسیع کے لیے ریلوے نے خود مسجد سے کچھ زمین دینے کی درخواست کی تھی، جسے پورا بھی کیا گیا تھا۔ آج ریلوے احسان فراموشی کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے الٹے مسجد کو ہی دھمکی دے رہا ہے، جو سراسر ظالمانہ عمل ہے۔
Published: undefined
جمعیۃ علماء نے نوٹ کیا کہ ریلوے قانون کے دائرے سے باہر آکر جو آمرانہ رویہ اختیار کر رہا ہے، وہ سراسر غلط اور ملک کی عظیم تاریخ کی توہین ہے۔ یہ افسوس ناک بات ہے کہ اس مسجد سے متعلق پوری دنیا میں خبر چل رہی ہے کہ بھارت کا محکمہ ریلوے مسجد کو توڑنے کی دھمکی دے رہا ہے، جس سے پوری دنیا میں بدنامی ہو رہی ہے۔ ملک کی موجودہ قیادت کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
Published: undefined
اس سلسلے میں ایک تفصیلی یادداشت سے مرکزی دفتر کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔ جمعیۃعلماء ہند کے صدر حضرت مولانا محمود اسعد مدنی، مولانا حکیم الدین قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند) اور مولانا نیاز احمد فاروقی کی خدمت میں پوری صورت حال پیش کر دی گئی ہے۔ جلد ہی جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے حکومت ہند اور وزیر ریل کو خط لکھ کر احتجاج درج کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز